جے پور: بھارت عدالت نے اجمیر مزار حملہ کیس میں 2 ہندو انتہا پسندوں کو عمر قید کی سزا سنادی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق ابتدا میں پولیس نے اجمیر شریف درگاہ پر حملے کے تانے بانے پاکستان سے جوڑتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ دہشت گردوں نے دھماکا خیز مواد لنچ باکس میں چھپایا تھا، جو نماز کے دوران پھٹ گیا۔

بھارت کی مغربی ریاست راجستھان میں واقع اجمیر شریف درگاہ پر 2007 میں ہونے والے بم دھماکے میں 3 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوئے تھے۔

رواں ماہ کے اوائل میں راجستھان کی خصوصی عدالت نے غیر معمولی طور پر 2 ہندو انتہا پسندوں دیوندرا گُپتا اور بھاویش پٹیل کو حملے کا مجرم قرار دیا تھا جبکہ حملے میں ملوث تیسرا شخص، جسے حملے کے چند ماہ مار دیا گیا تھا، اپنی ہلاکت کے بعد مجرم قرار پایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اجمیر مزار حملہ: غیر معمولی طور پر ہندو انتہا پسند مجرم قرار

تینوں کو دھماکا خیز مواد رکھنے اور حملے کی سازش کرنے کے چارجز کے تحت مجرم قرار دیا گیا۔

مجسٹریٹ دِنیش کمار گپتا نے دیوندرا گُپتا اور بھاویش پٹیل کو عمر قید کی سزا سنائی۔

اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اَشوینی شرما کا کہنا تھا کہ مجرمان کے حملے کا مقصد مذہبی انتشار پھیلانا اور ماہ رمضان کے دوران مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا تھا۔

مجرمان کو سزا سنائے جانے کے بعد ان کے وکیل جے ایس رانا نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ عدالت کے فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدالت میں درخواست دائر کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں