واشنگٹن: سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئیٹر کا کہنا ہے کہ 2016 کے دوسرے حصے میں اس نے 'دہشت گردی کے فروغ' کے الزام میں 3 لاکھ 76 ہزار سے زائد اکاؤنٹس معطل کیے جوکہ اس سے پہلے 6 ماہ کے دوران معطل کیے جانے والے اکاؤنٹس سے 60 فیصد زیادہ ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ٹوئیٹر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اگست 2015 سے دہشت گردی کے فروغ کے الزام میں اب تک 6 لاکھ 36 ہزار 248 اکاؤنٹس بلاک کیے جاچکے ہیں۔

ٹوئیٹر کی جانب سے جاری ٹرانسپیرنسی رپورٹ کے مطابق اس نے شدت پسندی کے فروغ کو روکنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کردی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک کا جعلی خبروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان

ٹوئیٹر کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے صارفین کے ڈیٹا کی حوالگی کی درخواستوں میں بھی 7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ٹوئیٹر کے مطابق ایف بی آئی نے اس بات کی اجازت دے دی ہے ٹوئیٹر صارف کو اس بات کی اطلاع دے سکتا ہے کہ اس کا ڈیٹا ایف بی آئی کی جانب سے مانگا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ٹوئیٹر پر مختلف ممالک کی حکومتوں کی جانب سے دباؤ تھا کہ وہ نفرت انگیز مواد ویب سائٹ سے ہٹائے جس کے بعد اس نے تھرڈ پارٹی ریسرچ گروپ 'لیومین' سے اس سلسلے میں 2010 میں معاہدہ کیا تھا۔


تبصرے (0) بند ہیں