یوم پاکستان سے قبل بھارت کی جانب سے کشمیری حریت رہنماؤں کی گرفتاری پر پاکستانی دفتر خارجہ نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے کشمیری حریت رہنماؤں سید علی شاہ گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، یاسین ملک، شبیر شاہ اور آسیہ اندرابی کو گرفتار یا نظر بند کردیا ہے تاکہ وہ یوم پاکستان کی تقریب میں شرکت نہ کرسکیں۔

یہ بھی پڑھیں: انڈیا: پاکستان ہائی کمشنر کا کشمیری رہنماؤں کو دعوت نامہ

واضح رہے کہ 23 مارچ کو یوم پاکستان کی مناسبت سے نئی دہلی میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن میں تقریب منعقد کی جائے گی۔

کشیدہ تعلقات

خیال رہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات میں 18 ستمبر 2016 کو ہونے والے اڑی حملے کے بعد سے کشیدگی پائی جاتی ہے اور ہندوستان کی جانب سے متعدد مرتبہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری کی خلاف ورزی کی جاچکی ہے۔

ان واقعات کے بعد حالیہ دنوں میں ہندوستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا اور بھارتی سفارتکار سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ ان واقعات کی تحقیقات کی جائیں گی اور اس کی تفصیلات پاکستان کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔

مزید پڑھیں: پاکستانی حکام سے ملاقات،حریت رہنما نظر بند

یاد رہے کہ رواں برس 18 ستمبر کو کشمیر کے اُڑی سیکٹر میں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملےمیں 18 فوجیوں کی ہلاکت کا الزام نئی دہلی کی جانب سے پاکستان پر عائد کیا گیا تھا، جسے اسلام آباد نے سختی سے مسترد کردیا تھا۔

بعدازاں 29 ستمبر کو ہندوستان کے لائن آف کنٹرول کے اطراف سرجیکل اسٹرائیکس کے دعووں نے پاک-بھارت کشیدگی میں جلتی پر تیل کا کام کیا، جسے پاک فوج نے سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان نے اُس رات لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی اور بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 پاکستانی فوجی جاں بحق ہوئے، جبکہ پاکستانی فورسز کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا۔

دوسری جانب 8 جولائی 2016 کو مقبوضہ کشمیر میں حریت کمانڈر برہان وانی کی ہندوستانی افواج کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے وہاں کشیدگی پائی جاتی ہے اور سیکیورٹی فورسز سے احتجاج میں اب تک 100 سے زائد کشمیری ہلاک اور ہزار سے زخمی ہوچکے ہیں جبکہ پیلٹ گنوں کی وجہ سے متعدد شہری بینائی سے بھی محروم ہوچکے ہیں۔


تبصرے (0) بند ہیں