لندن: برطانوی پولیس نے پارلیمنٹ کے قریب حملے میں 3 افراد کو ہلاک کرنے والے شخص کی خالد مسعود کے نام سے شناخت کرلی۔

ویسٹ منسٹر پُل پر لوگوں کو گاڑی سے روندنے اور پارلیمنٹ کے احاطے میں پولیس اہلکار پر چُھری سے حملہ کرنے والے شخص کو پولیس نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔

لندن پولیس کے مطابق 52 سالہ خالد مسعود لندن کے جنوب مشرقی علاقے کینٹ میں پیدا ہوئے اور وہ حالیہ دنوں وسطی انگلینڈ میں مقیم تھے۔

پولیس کے بیان میں کہا گیا کہ ’خالد مسعود کے خلاف کوئی تحقیقات جاری نہیں تھی اور نہ ان کے کسی حملے کی منصوبہ بندی سے متعلق کوئی انٹیلی جنس موجود تھی۔‘

تاہم خالد مسعود کو اس سے قبل تشدد، جارحانہ ہتھیار رکھنے اور امن عامہ کو نقصان پہنچانے کا مجرم قرار دیا گیا تھا، لیکن انہیں دہشت گردی سے متعلق کسی کیس میں مجرم نہیں ٹھہرایا گیا۔

دوسری جانب دہشت گرد تنظیم ’داعش‘ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اس کے ایک جنگجو نے برطانوی پارلیمنٹ پر یہ حملہ کیا۔

قبل ازیں برطانوی پولیس نے پارلیمنٹ کے باہر ہونے والے حملے کے بعد متعدد مقامات پر چھاپوں کے دوران 8 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا۔

برطانوی پولیس کے اعلیٰ حکام نے گذشتہ روز ہونے والے حملے میں 4 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی، تاہم قبل ازیں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 5 بتائی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: برطانوی پارلیمنٹ کے باہر دہشت گرد حملہ، 4 افراد ہلاک

ہلاک شدگان میں وہ شخص بھی شامل تھا، جس نے ویسٹ منسٹر پُل پر متعدد لوگوں کو گاڑی چڑھا کر زخمی کیا تھا جبکہ پھر برطانوی پارلیمنٹ کے احاطے میں پولیس اہلکار پر چُھری سے حملہ کیا تھا۔

میٹروپولیٹن پولیس کے انسداد دہشت گردی چیف مارک راؤلی کے مطابق پولیس نے تقریباً چھ مقامات پر چھاپے مارے جن میں برمنگھم شہر کے کچھ مقامات بھی شامل ہیں۔

پولیس چیف کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے اطراف مزید تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔

حملے زخمیوں میں سے 29 افراد ہسپتال میں موجود ہیں جن میں سے 7 افراد کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز برطانوی پارلیمنٹ کے باہر اور اطراف میں بیک وقت دہشت گردی کے متعدد حملوں میں حملہ آور سمیت 5 افراد ہلاک جبکہ 40 زخمی ہوگئے تھے۔

دہشت گردی کے مشتبہ حملے کے وقت پارلیمنٹ کی عمارت میں ہاؤس آف کامنز کا اجلاس جاری تھا۔

برطانوی پولیس کے مطابق حملہ آور اکیلا تھا اور اس نے 'عالمی دہشت گردی سے متاثر' ہوکر یہ حملہ کیا۔

'دہشت گرد نہیں جیت سکتے'

تھریسا مے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے—فوٹو: اے پی
تھریسا مے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے—فوٹو: اے پی

دوسری جانب پارلیمنٹ سے خطاب میں برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے کہا کہ دہشت گردی نہیں جیت سکتی بلکہ ہماری روایات جیتیں گی۔

تھریسا مے کا کہنا تھا کہ اس وقت ضروری ہے کہ واضح کیا جائے کہ ہماری روایات نے برقرار رہنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گرد نہیں جیت سکتے، ہم ایک ساتھ آگے بڑھیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ دہشت گردوں کو شکست دے دی جائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں