ملتان: پنجاب ریونیو اتھارٹی (پی آر اے) نے گذشتہ دنوں ہونے والی ایک پرتعیش شادی میں کیٹرنگ اور ٹینٹ فراہم کرنے والی کمپنیوں کو نوٹس جاری کردیئے۔

7 مارچ کو شیخ محمد عرفان کی شادی کی تقریب اُس وقت موضوع بحث بنی جب نیوز چینلز نے پنجرے میں قید شیر پر سونے کا سہرا پہن کر بیٹھے دلہا شیخ محمد عرفان کی تصاویر اور فوٹیج نشر کی۔

اس خبر کے منظرِعام پر آنے کے فوراً بعد ٹیکس انتظامیہ حرکت میں آئی اور ابتدائی کارروائی کرتے ہوئے مذکورہ شادی میں سہولیات فراہم کرنے والی چوہدری ٹینٹ سروس، فیصل کیٹرنگ اینڈ پکوان سینٹر اور سیال کیٹررز کو نوٹسز جاری کردیئے۔

21 مارچ کو جاری ہونے والے ان نوٹسز میں درج ہے کہ 'پنجاب ریونیو اتھارٹی کے علم میں آیا ہے کہ پنجاب سیلز ٹیکس آن سروسز ایکٹ 2012 کے تحت قابل محصول سہولیات بغیر رجسٹریشن کے فراہم کی جارہی ہیں جبکہ یہ کام ریٹرن اور سیلز ٹیکس کی ادائیگی کے بغیر جاری ہے'۔

نوٹس میں مزید کہا گیا کہ 'اگر آپ لازمی قانونی ضروریات پوری کرتے ہوئے ایکٹ کی دفعہ 25 کے تحت اپنی رجسٹریشن کراتے ہیں اور ٹیکس ریٹرنز کی ادائیگی ہر ماہ باقاعدگی سے یقینی بناتے ہیں تو پنجاب ریونیو اتھارٹی آپ کی ذمہ داری کو سراہے گی'۔

نوٹس میں یہ بھی کہا گیا کہ اگر ان ہدایات پر عمل نہیں کیا جاتا تو ریونیو اتھارٹی ان اقدامات پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات لینے کی پابند ہوگی۔

علاوہ ازیں ان تمام سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں کو مذکورہ نوٹس کا جواب 7 دن کے اندر جمع کرانے کی بھی تاکید کی گئی۔

اس سے قبل وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) مذکورہ پرتعیش شادی کی تقریب منعقد کرنے والی فیملی کو بھی نوٹس جاری کرچکی ہے۔

دوسری جانب شادی پر کروڑوں روپے صرف کرنے والے مذکورہ خاندان کا دعویٰ ہے کہ دلہا کا سونے کا قیمتی سہرا اس کے چاچا نے تحفے میں دیا تھا جبکہ شادی کے دیگر کئی اخراجات کی ادائیگی بھی قریبی رشتے داروں کی جانب سے بطور تحفہ کی گئی تھی۔


یہ خبر 24 مارچ 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں