اسلام آباد: پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے وزیراعظم نواز شریف کے بیان کے خلاف بات کرنے پر نجی ٹی وی چینل اے آر وائی سمیت ٹی وی چینلز کو 3 مختلف شوکاز نوٹس جاری کردیئے۔

پیمرا نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’دی رپورٹر‘ میں بطور مہمان شامل ہونے والے شاہد لطیف کی جانب سے وزیراعظم کے حالیہ بیان کو گستاخانہ قرار دینے پر وضاحت طلب کرلی۔

خیال رہے کہ 23 مارچ کو اے آر وائی نیوز پر نشر ہونے والے پروگرام 'دی رپورٹر' میں شاہد لطیف نے وزیراعظم کے خلاف ریمارکس دیئے تھے۔

پیمرا کی پریس ریلیز کے مطابق’ یہ ایک خطرناک روش ہے، جس پر پروگرام کے میزبان نے کوئی روک ٹوک نہیں کی، جو پیمرا قوانین کی خلاف ورزی ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: پیمرا نے نجی چینلز کے لائسنس معطل کردیئے

بیان میں کہا گیا کہ ٹی وی چینلز اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ اشتعال انگیز تجزیہ نشر کرنا پیمرا ترمیمی ایکٹ 2007 کی شق 20، پیمرا رولز 2009 کے رول (1) 15 اور ضابطہ اخلاق 2015 کی شقوں کی خلاف ورزی ہے۔

پیمرا نے اے آر وائی نیوز کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کرتے ہوئے 31 مارچ تک جواب طلب کرلیا۔

پیمرا نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ اگر چینل کو قصوروار پایا گیا تو اس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے پروگرام ’دی رپورٹر‘ بند کیا جاسکتا ہے، چینل کا لائسنس منسوخ کیا جاسکتا ہے اور چینل پر 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: پیمرا غیر ملکی مواد کی نشریات کے خلاف کارروائی کے لیے تیار

پیمرا نے 22 مارچ کو راولپنڈی کے قریب کلر سیداں میں جہاز حادثے سے متعلق جھوٹی خبر نشر کرنے پر بھی 9 مختلف ٹی وی چینلز کو شوکاز نوٹس جاری کردئیے۔

جن چینلز کو نوٹسز جاری کیے گئے، ان میں اب تک ٹی وی، وقت ٹی وی، چینل 5، سچ ٹی وی، 7 نیوز، آج نیوز، روز ٹی وی، نیوز ون اور کیپیٹل ٹی وی شامل ہیں۔

تمام ٹی وی چینلز کو 31 مارچ تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پیمرا کے مطابق جھوٹی خبر نشر کرنے پر چینلز کا لائسنس منسوخ کیا جا سکتا ہے اور ان پر 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔


یہ خبر 25 مارچ 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں