اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی میں اگلے دو ماہ کے لیے شرح سود 5.75 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کردیا۔

مرکزی بینک کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق سپلائی سائیڈ پریشر میں کمی کی وجہ سے مہنگائی میں ہونے والے ممکنہ اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسی ریٹ میں تبدیلی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

علاوہ ازیں اسٹیٹ بینک نے معاشی سرگرمیوں میں اضافے کو نوٹ کیا جس کے باعث بہتر زرعی پیداوار، مصنوعات کے شعبے کی پیداوار میں اضافے اور پرائیوٹ سیکٹر میں اچھے نتائج کے توقع ہے۔

اسٹیٹ بینک نے اپنے بیان میں مالیاتی سال 2017 میں جی ڈی پی کی شرح میں اضافے کی توقع بھی ظاہر کی ہے۔

بیان کے مطابق مالیاتی سال 2017 میں جولائی سے فروری کے دوران نجی شعبے کے کریڈٹ میں 349 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے جو گذشتہ سال صرف 267 ارب روپے تھا۔

علاوہ ازیں اپنے بیان میں اسٹیٹ بینک نے معاشی سرگرمیوں میں ہونے والے اضافے کے سبب درآمدات میں اضافے کا بھی ذکر کیا جس کے نتیجے میں اکاؤنٹ کا خسارہ ساڑھے 5 ارب ڈالر ہوگیا۔

تبصرے (0) بند ہیں