صوبہ سندھ کے دالرالحکومت کراچی میں عوام کو تیز اور آرام دہ سفری سہولت کیلئے سرکلر ریلوے کی بحالی کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

یہ منصوبہ تین سے چار سال میں مکمل ہوگا جوکہ تین مراحل پر مشتمل ہے، جبکہ پہلے مرحلے میں ریلوے ٹریک پر موجود غیر قانونی تجاوزات کو ہٹایا جائے گا۔

وزیرِ ٹرانسپورٹ سندھ ناصر حسین شاہ کے مطابق تینتالیس کلو میٹر کے سرکلو ریلوے کے منصوبے کیلئے نئے ٹریک بچھائ جائیں گے، جبکہ کرایہ بھی کم ہوگا۔

اس منصوبے کے سلسلے میں حکومت کو محکمہ ریلوے کا تعاون بھی حاصل ہے تاہم، اس وقت سب سے بڑا مسئلہ ان تجاوزات کو ختم کرنا ہے جن کے باعث کئی جگہوں پر ریلوے ٹریک مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں۔

ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی سرکلر ریلوے کی راہ میں حائل ہزاروں کچے پکے مکانات کو گرایا جائے گا، تاکہ ٹریک کے دونوں اطراف اڑتالیس اڑتالیس فیٹ جگہ بن سکے۔

مزید پڑھیں: کراچی سرکلر ریلوے کے روٹ سے تجاوزات ہٹانے کا حکم

خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ پہلے ہی متعلقہ حکام کو کراچی سرکلر ریلوے کے روٹ کو کلیئر کرنے کے لیے تجاوزات ہٹانے کا حکم دے چکے ہیں

اس منصوبے پر دو ارب ساٹھ کروڑ ڈالر خرچ ہوں گے، جبکہ یہ رقم چین آسان قرض کی صورت میں فراہم کرے گا۔

یاد رہے کہ جون 2013 میں سندھ کے وزیرِ اعلیٰ سید قائم علی شاہ نے کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کے لیے 26 لاکھ امریکی ڈالر کے منصوبے کی منظوری دی جس میں کئی نئے اسٹیشن اور ان اسٹیشنوں کے مطابق کئی نئے بس روٹس چلانے کا اعلان بھی کیا گیا، لیکن ہمیشہ کی طرح ایک بار پھر نہ جانے کن وجوہات کی بناء پر یہ منصوبہ کھٹائی کا شکار ہوگیا اور اب کچھ معلوم نہیں کہ یہ سرکلر ریلوے منصوبہ کبھی بھی پایہء تکمیل تک پہنچ سکے گا یا اس شہر کے لوگ ایک آہ بھر کر اس ماضی کی سنہری یاد کو ہمیشہ ماضی کا ایک خوبصورت باب جان کر ہی یاد کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں