امریکی تجزیہ کاروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جوہری تجربے کے لیے شمالی کوریا کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سیٹیلائٹ کے ذریعے لی گئی تصاویر سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ شمالی کوریا کے جوہری تجربے کی تیاریاں اختتامی مراحل میں ہیں۔

ہفتہ (25 مارچ) کو لی گئی تصاویر میں شمالی کوریا کے پنگ گئری جوہری تجرباتی مقام پر چار گاڑیوں کو کھڑا دیکھا جاسکتا ہے، ان گاڑیوں سے منسلک تاروں کو زمین پر بکھرے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

جان ہاپکنز یونیورسٹی میں امریکی کورین انسٹیٹیوٹ کے منصوبہ 38 نارتھ کی جانب سے سامنے آنے والے بیان کے مطابق یہ ساز و سامان متوقع طور پر جوہری تجربے کے آغاز، دھماکے کے بعد معلومات کو اکھٹا کرنے میں استعمال ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا کا پانچویں کامیاب جوہری تجربے کا اعلان

گذشتہ ہفتے امریکی فوج نے شمالی کوریا کی ہرمٹ ریاست میں نیوکلیئر سائٹس پر شمالی کوریا کی سرگرمیوں پر بھی کچھ ایسے ہی اندازے کا اظہار کیا تھا۔

خیال رہے کہ شمالی کوریا کافی عرصے سے امریکا تک مار کرنے والے جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے میزائل کی تیاری کی کوششوں میں ہے اور گذشتہ سال سے اب تک 5 جوہری تجربات کرچکا ہے۔

شمالی کوریا کی جانب سے ایک اور دھماکا نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے کسی تازہ چیلنج سے کم نہ ہوگا جو پہلے ہی یہ ٹوئیٹ کرچکے ہیں کہ شمالی کوریا کے بین البراعظم بیلسٹک میزائل رکھنے کی خواہش کو پورا نہیں ہونے دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: 'شمالی کوریا جوہری ہتھیار استعمال کرنے کیلئے تیار'

یہ بھی یاد رہے کہ گذشتہ ماہ کے دوران شمالی کوریا کے 4 راکٹ جاپان میں واقع امریکی ایئربیس کے قریب گرے تھے۔

جس کے فوراْ بعد نئے امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن نے خطے کا دورہ کیا تھا اور کہا تھا کہ شمالی کوریا کو ڈی نیوکلیئرائز کرنے کی 20 سالہ کوششیں ناکام ہوگئیں۔

38 نارتھ کے تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ بیشتر چیزیں اس بات کی جانب اشارہ کرتی ہیں کہ شمالی کوریا میں جوہری تجربے کی تیاریاں جاری ہیں اور اس حوالے سے مشینوں کی تنصیب کا کام بھی جاری ہے۔

دسری جانب جنوبی کوریا کے وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ وہ شمالی کوریا پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔


تبصرے (0) بند ہیں