راولپنڈی: ترکی میں تاوان کے لیے اغواء کیے گئے 3 پاکستانی شہریوں کو اغواء کاروں نے 23 روز قید میں رکھنے کے بعد رہا کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مغویوں کے اہلخانہ نے ان افراد کی بخیر و عافیت بازیابی کی تصدیق کی۔

مغوی افراد کی رہائی کے لیے ان کے رشتے داروں نے پاکستانی انتظامیہ کی مدد طلب کی تھی جس کے بعد انہیں ترکی سے فون کال موصول ہوئی جس میں آگاہ کیا گیا کہ تینوں افراد کو اغواکار تاوان کی وصولی کے بغیر رہا کرچکے ہیں۔

اغوا ہونے والے تینوں افراد کا تعلق راولپنڈی کے علاقے روات سے تھا جن کی شناخت غلام فرید، ذیشان احمد اور مدثر کے نام سے ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی میں مزید 4 پاکستانی ’اغوا‘

مذکورہ پاکستانیوں کو ترکی میں نامعلوم افراد نے اغواء کیا تھا اور ان کے اہل خانہ سے 60 ہزار ڈالر تاوان کا مطالبہ کیا۔

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سینئر حکام نے اس بات کی تصدیق کی کہ تینوں افراد کو بازیاب کرایا جاچکا ہے اور اب ان تینوں کی مرضی پر منحصر ہے کہ وہ ترکی میں ہی رہنا چاہتے ہیں یا پاکستان واپس آنا چاہتے ہیں۔

حکام نے مزید بتایا کہ ’پاکستانی انتظامیہ ان افراد کی بحفاظت بازیابی کے لیے اسلام آباد میں ترک سفارت خانے، ترکی میں پاکستانی سفارت خانے، ترک قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مسلسل رابطے میں تھی‘۔

مزید پڑھیں: 'ترکی میں اغوا ہونے والے6 پاکستانی بازیاب'

ترک انتطامیہ تاحال ان افراد کے اہل خانہ سے رابطے میں ہیں تاہم اس بات کا فیصلہ نہیں ہوسکا کہ انہیں قانونی کارروائیاں مکمل ہونے کے بعد پاکستان بھیج دیا جائے گا یا نہیں۔

بازیاب ہونے والے غلام فرید کے کزن افتخار احمد نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ترک انتظامیہ کی جانب سے اغوا میں مبینہ طور پر ملوث دو ٹریول ایجنٹس کو حراست میں لیے جانے کے بعد یہ افراد بازیاب ہوئے اور ہم چاہتے ہیں کہ وہ جلد سے جلد پاکستان لوٹ آئیں۔

ذیشان احمد کی والدہ نے میڈیا کو بتایا تھا کہ 'وہ بہت خوش اور خدا کی شکرگزار ہیں، جلد ہی ان کا بیٹا ان کے ساتھ ہوگا'۔

ذیشان کے چاچا مہتاب عباسی نے ڈان کو بتایا کہ اغواکاروں نے پولیس چھاپوں کے خوف سے ان افراد کو رہا کیا۔

خیال رہے کہ ترک قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس سے قبل بھی تاوان کے لیے اغواء کیے گئے 6 پاکستانیوں کو بازیاب کروا کے انھیں پاکستان واپس بھیج دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں