ایک ماہ تک جاری رہنے والا فٹبال ورلڈ کپ 2018ء کا رنگا رنگ میلہ فرانس کی کامیابی پر اپنے اختتام کو پہنچ گیا ہے۔ اس عالمی کپ کے دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلوں نے اسٹیڈیم میں موجود شائقین کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں ٹی وی اسکرین کے سامنے نظریں جمائے کروڑوں مداحوں کو بھی اپنے سحر میں مستقل جکڑے رکھا۔

فٹبال کے چاہنے والوں کو اب اگلے ورلڈ کپ کے لیے 4 سال کا طویل انتظار کرنا پڑے گا۔ فٹبال کا اگلا ورلڈ کپ قطر میں کھیلا جائے گا۔ قطر 2022ء کے عالمی کپ میں ایک نئی تاریخ رقم کرے گا کیونکہ یہ فٹبال کے عالمی کپ میں شرکت کیے بغیر عالمی کپ کی میزبانی کرنے والا دنیا کا پہلا ملک ہوگا۔

قطر میں کھیلا جانے والا 22واں عالمی میلہ اس لحاظ سے بھی منفرد ہوگا کہ یہ فٹبال کی تاریخ میں موسمِ سرما میں کھیلا جانے والا پہلا ورلڈ کپ ہوگا۔ قطر کے اگلے عالمی کپ سے پہلے آئیں ایک نظر روس میں منعقد ہونے والے ورلڈ کپ ٹورنامنٹ پر ڈالتے ہیں۔

روس کے میدانوں میں کھیلنے والی ٹیموں کے مابین متعدد دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلے ہوئے۔ ان مقابلوں کے دوران کچھ ایسے واقعات بھی رونما ہوئے جو اس سے قبل کسی فٹبال ورلڈ کپ مقابلے میں یا تو پیش ہی نہیں آئے یا پھر شاذو نادر ہی دیکھنے تو ملے تھے۔ اس کے ساتھ فٹ بال میدانوں کو چند نئی ٹیکنالوجیز سے آراستہ بھی کیا گیا۔ آئیے ایسے ہی چند دلچسپ لمحات اور جدت پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

فرانس کی اپنے ملک سے باہر عالمی کپ کے فائنل میں پہلی فتح

فرانس نے گزشتہ 20 برسوں کے دوران 3 مرتبہ عالمی کپ کے فائنل میں جگہ بنائی۔ 1998ء میں اپنے ملک میں کھیلے گئے فائنل میں انہوں نے برازیل کو شکست دے کر پہلی مرتبہ ورلڈ کپ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا جبکہ 2006ء میں جرمنی کے شہر برلن میں کھیلے گئے فائنل میں فرانس کو اٹلی کے ہاتھوں پینالٹی شوٹ آؤٹ پر شکست ہوئی تھی۔

ماسکو کے میدان میں ورلڈ کپ 2018ء کا فائنل جیت کر فرانس نے پہلی مرتبہ اپنے ملک سے باہر ورلڈ کپ فائنل جیتنے کا اعزاز حاصل کرلیا۔ فرانس اور کروشیا کے درمیان ہونے والے اس عالمی کپ کے فائنل میں ریکارڈ 6 گول اسکور ہوئے۔ اس سے پہلے ورلڈ کپ کے کسی فائنل میچ میں اتنے زیادہ گول اسکور نہیں ہوئے، لہٰذا روس میں کھیلے جانے والے اس عالمی میلے نے یہ نیا عالمی ریکارڈ بھی اپنے نام کیا۔

VAR کا استعمال

فٹبال کے گزشتہ ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں لائن ٹیکنالوجی متعارف کروائی گئی تھی تاہم حالیہ عالمی کپ میں اس ٹیکنالوجی کے باب کو مزید آگے لے جاتے ہوئے پہلی مرتبہ ‘ویڈیو اسسٹنٹ ریفریز‘ VAR ٹیکنالوجی متعارف کروائی گئی۔ اس ٹیکنالوجی کا مقصد ریفری کو ویڈیو ری پلے کی مدد سے مزید سہولت فراہم کرنا تھا۔ روس میں ہونے والے عالمی کپ میں 13 مایہ ناز ریفریوں کو VAR سسٹم آپریٹ کرنے کے لیے چنا گیا تھا اور ان 13 میں سے 4 ریفری ہر میچ میں VAR سسٹم آپریٹ کرنے کا کام سر انجام دیتے۔

2018ء کے ورلڈ کپ میں ‘وڈیو اسسٹنٹ ریفریز‘ VAR ٹیکنالوجی متعارف کروائی گئی
2018ء کے ورلڈ کپ میں ‘وڈیو اسسٹنٹ ریفریز‘ VAR ٹیکنالوجی متعارف کروائی گئی

ریفری مقابلے کے نتیجے پر اثر انداز ہونے والی 4 اقسام کی صورتحال میں اس سسٹم کا سہارا لے سکتا تھا۔

  • گول کرتے ہوئے اٹیکر کے خلاف کیے جانے والا فاؤل
  • پینلٹی کِک دینے یا نا دینے کا فیصلہ
  • کھلاڑی کو اس کے فاؤل پر براہِ راست ریڈ کارڈ دکھانے کا فیصلہ یا
  • کھلاڑی کی درست شناخت جانے کے لیے

VAR کو آپریٹ کرنے والے ریفری کھیل کی ویڈیو دیکھ کر میدان میں موجود ریفری کو مشورے دے سکتے ہیں لیکن حتمی فیصلے کا اختیار میدان میں موجود ریفری کو حاصل تھا۔ ایک خاص ’ریفری ریویو ایریا‘ بھی بنایا گیا تھا جہاں ریفری خود جا کر ویڈیو دیکھ کر اپنا فیصلہ لے سکتا تھا۔ VAR سسٹم کی موجودگی نے کھیل میں اضافی دلچسپی پیدا کی اور اس سہولت کی وجہ سے روس میں ہونے والے عالمی کپ میں مقابلوں کے دوران سب سے زیادہ پینالٹی ککس دی گئیں۔

فائنل میں فرانس کو کھیل کے 36ویں منٹ میں ملنے والی پینلٹی کک کا فیصلہ بھی VAR پر ہوا اور یوں اس عالمی کپ میں نا صرف VAR سسٹم پہلی بار استعمال ہوا بلکہ اس سسٹم نے کھیل کے نتیجے کو شفاف بنانے میں کردار بھی نبھایا۔

فیئر پلے کی بدولت ناک آؤٹ مرحلے میں رسائی

کھیل کے دوران جہاں سخت مقابلہ کرنے کی تربیت دی جاتی ہے وہیں فیئر پلے کی بھی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ فیئر پلے کا صحیح معنوں میں فائدہ ورلڈ کپ 2018ء کے دوران جاپانی ٹیم کو ہوا۔ گروپ H کے راؤنڈ میچوں کے اختتام پر جاپان اور سینیگال کے پوائنٹس برابر تھے اور اتفاقاً گولز کا فرق بھی برابر تھا۔

اس صورتحال میں اگلے راؤنڈ میں جانے والی ٹیم کا فیصلہ فیئر پلے کی بنیاد پر ہوا اور یہاں جاپان کو برتری حاصل ہوگئی جس نے راؤنڈ میچوں میں سینیگال کے مقابلے میں کم فاؤل کیے تھے۔ جاپان کے کھلاڑیوں کو راؤنڈ میچوں میں 4 پیلے کارڈ دکھائے گئے تھے جبکہ سینیگال کے کھلاڑیوں کو 6 پیلے کارڈ دکھائے گئے تھے، یوں جاپان فیئر پلے کی بنیاد پر عالمی کپ کے اگلے مرحلے تک رسائی حاصل کرنے والی تاریخ کی پہلی ٹیم بن گئی۔

جاپان فیئر پلے کی بنیاد پر عالمی کپ کے اگلے مرحلے تک رسائی حاصل کرنے والی تاریخ کی پہلی ٹیم بن گئی
جاپان فیئر پلے کی بنیاد پر عالمی کپ کے اگلے مرحلے تک رسائی حاصل کرنے والی تاریخ کی پہلی ٹیم بن گئی

دنیائے فٹبال کے افق پر ابھرتا ستارہ

ورلڈ کپ مقابلوں کے دوران فرانس سے تعلق رکھنے والے فارورڈ کلیان مباپے نے برق رفتاری کے ساتھ بال پر کنٹرول اور حریف کھلاڑیوں کو چکما دینے کی صلاحیت کا مظاہرہ کرکے دنیائے فٹبال کے تجزیہ کاروں اور ناقدین سے خوب داد سمیٹی۔ ایک عام خیال تھا کہ میسی اور رونالڈو اپنے تجربے اور صلاحیتوں کی بدولت اپنی ٹیموں کو ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں کافی آگے تک لے کر جائیں گے لیکن دونوں تجربہ کار اور معروف کھلاڑیوں نے متاثرکن کھیل پیش نہیں کیا، البتہ اس 19 سالہ فرانسیسی نوجوان کھلاڑی نے سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کرلی۔ کلیان مباپے نے سابق عالمی چیمپیئن ارجینٹینا کے خلاف 2 گول اسکور کرکے اپنی ٹیم کو کواٹر فائنل میں پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

کلیان مباپے
کلیان مباپے

ورلڈ کپ 2018ء کے فائنل میں گول اسکور کرکے مباپے عالمی شہرت یافتہ برازیلی کھلاڑی پیلے کے بعد ورلڈ فٹبال تاریخ کے ایسے دوسرے کھلاڑی بن گئے ہیں جنہوں نے 20 سال سے کم عمر میں ورلڈ کپ فائنل مقابلے میں گول اسکور کیا۔

وہ فائنل کھیلنے والے تیسرے کم عمر ترین کھلاڑی ہیں۔ مباپے کی ورلڈ کپ میں شاندار کارکردگی کے اعتراف میں ٹورنامنٹ کے اختتام پر انہیں عالمی کپ 2018ء کا بہترین نوجوان کھلاڑی قرار دیا گیا۔

کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے

انگلینڈ نے بالآخر ورلڈ کپ میں پینلٹی شوٹ آؤٹ میں ہارنے کی اپنی روایت کو توڑ دیا۔ پری کوارٹر فائنل میچ میں انگلینڈ کو کولمبیا کے خلاف پینلٹی شوٹ آؤٹ میں کامیابی حاصل ہوئی۔ یہ پہلا موقع تھا جب انگلینڈ نے عالمی کپ کے ناک آؤٹ مرحلے میں پینلٹی شوٹ آؤٹ میں فتح حاصل کی۔ اس سے پہلے 1990ء میں جرمنی، 1998ء میں ارجنٹینا اور 2006ء میں پرتگال کے خلاف انگلینڈ کو پینالٹی شوٹ آؤٹ پر شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

پری کوارٹر فائنل میچ میں انگلینڈ کو کولمبیا کے خلاف پینلٹی شوٹ آؤٹ میں کامیابی حاصل ہوئی
پری کوارٹر فائنل میچ میں انگلینڈ کو کولمبیا کے خلاف پینلٹی شوٹ آؤٹ میں کامیابی حاصل ہوئی

بدقسمتی

کروشیا کے کھلاڑی ماریو منڈزوکک نے ورلڈ کپ کے دوران ایک منفی ریکارڈ اپنے نام کیا۔ کھیل کے 28ویں منٹ میں فرانس کا ایک حملہ روکنے کی کوشش میں انہوں نے غلطی سے گیند کو اپنے ہی جال میں پہنچا دیا۔ اس طرح منڈزوکک ورلڈ کپ کے فائنل میں اون (own) گول کرنے والے دنیا کے دوسرے کھلاڑی بن گئے، تاہم کھیل کے 69ویں منٹ میں انہوں نے اپنی ٹیم کے لیے گول اسکور کرکے غلطی کا ازالہ کرنے کی کوشش کی مگر وہ اس میں پوری طرح کامیاب نہیں ہوسکے۔ اپنے ہی جال میں بال پھینکنے والے پہلے کھلاڑی نیدرلینڈ کے ایرنی برانڈٹس تھے، انہوں نے 1978ء کے ورلڈ کپ میں اٹلی کے خلاف میچ کے دوران اون گول کیا تھا۔

ماریو منڈزوکک نے غلطی سے گیند کو اپنے ہی جال میں پہنچا دیا
ماریو منڈزوکک نے غلطی سے گیند کو اپنے ہی جال میں پہنچا دیا

اون گول

آج تک جتنے بھی ورلڈ کپ ٹورنامنٹ ہوئے ہیں، ان میں سب سے زیادہ اون گول روس میں اسکور ہوئے۔ اس عالمی کپ مقابلے میں مجموعی طور پر 12 اون گول ہوئے۔ اس سے پہلے سب سے زیادہ 6 اون گول فرانس میں منعقدہ ورلڈ کپ ٹورنامنٹ 1998ء میں اسکور ہوئے تھے۔

اختتامی لمحات میں ہونے والے گول

روس کے ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کی ایک اور خاص بات میچ کے اختتامی لمحات میں گول اسکور ہونا ہے۔ اس عالمی کپ کے دوران 169 گول اسکور ہوئے جن میں سے 10 گول کھیل کے 90منٹ میں یا پھر اس کے بعد ملنے والے انجری ٹائم کے دوران اسکور ہوئے۔

اس عالمی کپ میں سب سے زیادہ یعنی 29 پینلٹی ککس دی گئیں۔ پینلٹی ککس کی تعداد میں اضافے کی وجہ ریفری کو دستیاب VARسسٹم بھی ہے۔ اس سے قبل سب سے زیادہ 18 پینلٹی ککس جنوبی کوریا میں 2002ء کے ورلڈ کپ کے دوران ایوارڈ کی گئی تھیں۔

گول کے بغیر مقابلے کا اختتام

ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں صرف ایک مقابلہ ایسا تھا جس میں کوئی گول اسکور نہیں ہوا۔ فرانس اور ڈینمارک کے درمیان گروپ اسٹیج میں کھیلا گیا عالمی کپ کا 37واں میچ بغیر کسی گول کے ختم ہوا۔ اس طرح روس میں ہونے والا ورلڈ کپ تاریخ کا ایسا پہلا ورلڈ کپ بن گیا جس کا صرف ایک مقابلہ 0-0 پر ختم ہوا۔ اس سے قبل 1954ء کے عالمی کپ ایک ایسا منفرد عالمی کپ تھا جس کے ہر مقابلے میں کم از کم ایک گول ضرور اسکور کیا گیا تھا۔

فرانس اور ڈینمارک کے درمیان کھیلا جانے والا گروپ میچ بغیر کسی گول کے ختم ہوا
فرانس اور ڈینمارک کے درمیان کھیلا جانے والا گروپ میچ بغیر کسی گول کے ختم ہوا

پاکستان کی نمائندگی

فٹبال ورلڈ کپ میں پہلی بار ایک پاکستانی نے میدان میں قدم رکھا۔ یہ اعزاز سیالکوٹ کے 15 سالہ نوجوان احمد رضا کے حصے میں آیا۔ احمد نے برازیل اور کوسٹاریکا کے مابین ہونے والے میچ سے قبل ٹاس اچھال کر ایک نئی تاریخ رقم کی۔ احمد رضا کا خاندان 3 نسلوں سے فٹبال تیار کرنے کے کام سے منسلک ہے۔

احمد رضا۔
احمد رضا۔

اگلے عالمی کپ سے قبل شائقینِ فٹبال کو لیگز کے کئی مقابلے دیکھنے کو ملیں گے لیکن جو رنگا رنگ ماحول اور سنسنی ورلڈ کپ میں نظر آتی ہے وہ صرف ورلڈ کپ کا ہی خاصہ ہے اور وہ شاید کسی مقابلے میں نظر آئے۔

امید ہے کہ قطر میں 2022ء کے موسم سرما میں سجنے والا فٹ بال ورلڈ کپ کا میلہ شائقین کے لیے نئی دلچسپیوں، منفرد واقعات، ریکارڈز اور ٹیکنالوجیز سے بھرپور ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں