وزیر پیٹرولیم کو کراچی میں گیس بحران کے جلد حل ہونے کی امید

اپ ڈیٹ 09 فروری 2019
موسمِ سرما کے آغاز سے ہی صارفین  کی جانب سے گیس کے حوالے سے شکایات کی جارہی ہیں—فوٹو: شٹر اسٹاک
موسمِ سرما کے آغاز سے ہی صارفین کی جانب سے گیس کے حوالے سے شکایات کی جارہی ہیں—فوٹو: شٹر اسٹاک

کراچی: وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی گیس غلام سرور خان نے اُمید ظاہر کی کہ شہر میں گیس کی فراہمی جلد بہتر ہوجائے گی۔

کراچی ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’گیس کا بحران صرف کراچی تک محدود نہیں بلکہ طلب میں اضافے اور رسد میں کمی کے باعث یہ اسلام آباد سمیت ملک بھر میں پھیلا ہوا ہے‘۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے بتایا کہ حکومت بہت جلد کراچی سمیت سندھ کے دیگر علاقوں کے لیے ایک بڑے ترقیاتی پیکیج کا اعلان کرے گی۔

کراچی میں گیس کی غیر اعلانیہ بندش

شہر میں سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کے متعدد صارفین کی جانب سے موسمِ سرما کے آغاز کے ساتھ ہی گیس پریشر میں کمی یا گیس فراہم نہ کیے جانے کی شکایات سامنے آئیں تھی اور یہ مسئلہ گزشتہ کچھ دنوں سے سنگین صورت حال اختیار کرگیا ہے۔

ایسے علاقے جہاں کبھی گیس کا مسئلہ درپیش نہیں ہوا وہاں بھی قدرتی گیس پریشر میں کمی کی شکایات موصول ہوئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایس ایس جی سی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ معمول سے کم گیس میسر ہونے کے وجہ سے کمپنی کے گیس نظام میں پریشر میں کمی کا سامنا ہے تاہم صورتحال جلد بہتر ہوجائے گی کیوں کہ پائپ لائن میں محفوظ گیس کے حجم میں اضافہ ہوا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ گیس کی کمی کے باعث سی این جی اسٹیشنز کو جمعرات کی رات 10 بجے سے گیس کی فراہمی معطل کردی گئی تھی جو ہفتے کی صبح تک جاری ہے۔

دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں گیس کے تعطل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا، جو ملک میں قدرتی گیس کی پیداوار میں سب سے زیادہ حصہ فراہم کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گیس فراہمی میں تعطل سے نہ صرف گھریلو صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے بلکہ اس سے صوبے کی معیشت کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے جبکہ یہ آئین کی دفعہ 158 کی بھی خلاف ورزی ہے۔

خیال رہے کہ آئین کی دفعہ 158 کے مطابق ’جس صوبے میں قدرتی گیس کے ذخائر واقع ہو، اسے اس سے ضروریات پوری کرنے کے سلسلے میں، ان پابندیوں اور ذمہ داریوں کے تابع، جو ابتدا سے نافذ ہوں، پاکستان کے دیگر حصوں پر ترجیح دی جائے گی'۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سندھ میں گیس کی پیداوار 2700 سے 3 ہزار ملین مربع فٹ فی دن (ایم ایم سی ایف ڈی) ہے جبکہ ایس ایس جی سی کی جانب سے صوبے کو 1200 ایم ایم سی ایف ڈی سے بھی کم گیس فراہم کی جارہی ہے۔

انہوں نے وزیراعظم پاکستان سے درخواست کی کہ اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے متعلقہ وزارت کو سندھ کو بلا تعطل گیس کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کریں جیسا کہ آئین میں تفویض کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں