واٹس ایپ میں پہلی بار الگورتھم فیڈ کی آزمائش

13 فروری 2019
یہ تبدیلی فیس بک نیوزفیڈ کے الگورتھم سے ملتی جلتی ہے— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ تبدیلی فیس بک نیوزفیڈ کے الگورتھم سے ملتی جلتی ہے— شٹر اسٹاک فوٹو

واٹس ایپ نے اپنے ایک مقبول ترین فیچر میں بڑی تبدیلی کی آزمائش شروع کردی ہے۔

اور یہ تبدیلی فیس بک نیوزفیڈ کے الگورتھم سے ملتی جلتی ہے جو صارفین کے لیے دھچکا بھی ثابت ہوسکتی ہے۔

دنیا کی مقبول ترین میسجنگ اپلیکشن میں اسٹیٹس فیچر کے لیے ایک الگورتھم کی آزمائش کی جارہی ہے جس میں دوستوں کے اسٹیٹس یا اسٹوریز وقت یا تاریخ کی بجائے لوگوں کی دلچسپی کو مدنظر رکھ کر نظر آئیں گے۔

اس تبدیلی کی آزمائش برازیل، اسپین اور بھارت میں محدود صارفین میں کی جارہی ہے اور مستقبل قریب میں اسے تمام صارفین کے لیے متعارف کرایا جائے گا۔

واٹس ایپ اسٹیٹس بنیادی طور پر اسٹوریز جیسا فیچر ہے جس میں صارفین تصاویر، ٹیکسٹ پیغامات یا ویڈیوز وغیرہ کو 24 گھنٹے کے لیے پوسٹ کرسکتے ہیں۔

اس وقت اسٹیٹس فیڈ میں وقت یا تاریخ کے لحاظ سے دوستوں کی اسٹوریز نظر آتی ہیں یا یوں کہہ لیں کہ تازہ ترین سب سے اوپر ہوتی ہے۔

مگر یہ طریقہ کار کچھ افراد کو زیادہ پسند نہیں جو چند مخصوص دوستوں کی اسٹوریز ہی دیکھنا پسند کرتے ہیں۔

اس کا حل نئے الگورتھم میں دیا جائے گا جو صارفین کے رجحان کو دیکھ کر اسٹیٹس کی ترتیب کا تعین کرے گا یعنی آپ کس دوست کی اسٹوری اکثر دیکھتے اور اس پر کسی قسم کا ریپلائی کرتے ہیں یا کس دوست کے ساتھ واٹس ایپ پر زیادہ رابطے میں رہتے ہیں۔

کسی اور ایپ میں اس طرح کی تبدیلی حیرت انگیز نہیں ہوتی مگر واٹس ایپ دیگر سے مختلف ہے جس میں پرائیویسی پر زور دیا جاتا ہے۔

فیس بک اور انسٹاگرام کے برعکس اس انکرپٹڈ ایپ میں صارفین کا زیادہ ڈیٹا اکھٹا نہیں کیا جاتا، مگر الگورتھم کے لیے اپلیکشن کو صارفین کے ڈیٹا کی ضرورت ہوگی (اگر آپ واٹس ایپ ڈیٹا بیک اپ آپشن اپناچکے ہیں تو آپ کی ترجیحات پہلے ہی اس کمپنی کے پاس محفوظ ہیں)۔

پھر فیس بک اور انسٹاگرام کے الگورتھم کو متعدد افراد پسند نہیں کرتے جس میں لگتا ہے کہ جیسے یہ کمپنی جان بوجھ کر مختلف پوسٹس کو نیچے دبا دیتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں