ٹی ڈی اے پی کا ای کامرس اور سروسز کیلئے علیحدہ شعبہ قائم کرنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 14 فروری 2019
یو اے ای نے پاکستان کو اپنی ایکسپو ایک باقاعدہ نمائش کے طور پر استعمال کرنے کی پیشکش بھی کی—فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
یو اے ای نے پاکستان کو اپنی ایکسپو ایک باقاعدہ نمائش کے طور پر استعمال کرنے کی پیشکش بھی کی—فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

کراچی: عالمی معیشتوں کی ڈیجیٹائزیشن کے باعث درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاکستان ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ٹی ڈی اے پی) نے ای کامرس اورخدمات کے لیے علیحدہ شعبہ قائم کرنے کے منصوبے کا اعلان کردیا۔

اس حوالے سے سیکریٹری ٹی ڈی اے پی محمد صالح فاروقی نے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) کی رپورٹ پر افسوس کا اظہار کیا جس میں نشاندہی کی گئی تھی پاکستان میں ایسے وقت میں اس اہم شعبے کو نظر انداز کیا جارہا ہے جب دنیا بھر کی معیشتیں ڈیجیٹائز ہورہی ہیں۔

سیکریٹری ٹی ڈی اے پی نے صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے مابین تعاون کی ضرورت پر زور دیا تاکہ اس شعبے کے حوالے سے مسائل حل کیے جاسکیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے ای کامرس مذاکرات میں شرکت نہیں کرے گا

ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے دیگر ممالک سیاحت کے ذریعے زرِ مبادلہ کا 30 فیصد حصہ حاصل کرتے ہیں لہٰذا خدمات کے شعبے کی ترویج وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ٹی ڈی اے پی کی اصلاحات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بنیادی ڈھانچے کی تبدیلیوں اور قانونی ڈھانچے کی مدد سے ادارے کی صلاحتیوں میں اضافہ کرنا فوری طور پر ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ محدود وسائل کے باوجود ٹی ڈی اے پی کو ایک بہترین اور موثر ادارہ بنانا ہے تاکہ وہ ڈیجیٹل دور کے چیلنجز سے نمٹ سکیں۔

مزید پڑھیں: آن لائن خرید و فروخت کے رجحان میں کئی گنا اضافہ

ان کا مزید کہنا تھا کہ تجارت میں سہولت فراہم کرنے کے حوالے سے ٹی ڈی اے پی مصنوعات کے تنوع اور برینڈ ڈیولپمنٹ پر کام کرے گا جو تجزیاتی سوچ اور غیر ملکی تجارتی اعداد و شمار اور مصنوعات کی تشہیر کے لیے ضروری ہے۔

سیکریٹری ٹی ڈی اے پی نے بتایا کہ دبئی میں متوقع ایکسپو 2020 میں پاکستان کے فروغ کے لیے کام کا آغاز کردیا گیا ہے اور اس سلسلے میں موثر حکمت عملی ترتیب دینے کے لیے عالمی سطح پر معروف کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کی گئیں ہیں۔

اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے پاکستان کو اپنی ایکسپو ایک باقاعدہ نمائش کے طور پر استعمال کرنے کی پیشکش بھی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈ بینک کا پاکستان میں کاروباری اصلاحات میں بہتری کا اعتراف

چین کے ساتھ ہونے والے تجارتی معاہدوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ان شرائط پر پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت دوبارہ غور کیا جائے گا، اس سلسلے میں خصوصی معاشی زونز فوری طور پر قائم کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ معیشتوں کی ڈیجیٹائزیشن سے ابھرنے والے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے 18ویں آئینی ترمیم کے سلسلے میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ ساتھ بلدیاتی حکومتوں کے ساتھ بھی اتفاق رائے قائم کرنے کی ضرورت ہے۔


یہ خبر 14 فروری 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں