فالج اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھانے والے مشروبات

15 فروری 2019
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

روزانہ شوگر فری یا ڈائیٹ مشروبات پینے کی عادت فالج یا ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن اور امریکن اسٹروک ایسوسی ایشن کی مشترکہ تحقیق میں 80 ہزار خواتین میں ان مشروبات کے استعمال کے نقصان کا جائزہ لیا گیا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ شوگر فری مشروبات کا استعمال فالج کا خطرہ 31 فیصد تک بڑھادیتا ہے۔

اسی طرح یہ عادت امراض قلب کا خطرہ 29 فیصد جبکہ ہارٹ اٹیک سے موت کا خطرہ 16 فیصد تک بڑھا دیتی ہے۔

اس تحقیق میں یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ خواتین کونسے مشروبات پینا پسند کرتی تھیں تو یہ بتانا مشکل ہے کہ کونسی مصنوعی مٹھاس صحت کو نقصان پہنچاتی ہے۔

یہ خطرہ ان خواتین میں زیادہ ہوتا ہے جو پہلے ہی موٹاپے کی شکار ہوں اور یہ ان کے لیے بری خبر ہے جو چینی کے متبادل کے طور پر ڈائیٹ مشروبات کو صحت بخش انتخاب سمجھتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ اکثر افراد اپنی غذا سے کیلوریز کو کم کرنے کے لیے مصنوعی مٹھاس والے مشروبات کا استعمال کرتے ہیں مگر نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ مشروبات بے ضرر نہیں اور ان کا زیادہ استعمال جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل اسٹروک میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل بھی امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی گزشتہ سال کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ ڈائٹ مشروبات بھی موٹاپے، ذیابیطس ٹائپ ٹو، ڈیمینشیا اور فالج جیسے جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔

تحقیق میں انکشاف کیا گیا کہ بچوں میں امراض کا خطرہ ان مشروبات کے استعمال سے زیادہ بڑھتا ہے۔

خیال رہے کہ موٹاپا، ذیابیطس اور امراض قلب اس وقت دنیا بھر میں وبا کی طرح پھیلنے والے امراض ہیں، جس کی بڑی وجہ سوڈا مشروبات کا استعمال سمجھی جاتی ہے۔

محققین نے یہ بھی دریافت کیا کہ اکثر شوگر فری مشروبات پینے والے افراد ان کی زیادہ مقدار کا استعمال کرتے ہیں کیونکہ وہ اسے فائدہ مند سمجھتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں