سفید ڈبل روٹی کھانا چھوڑنے پر جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

15 فروری 2019
دنیا بھر میں کروڑوں افراد ناشتے میں سفید ڈبل روٹی کھانا پسند کرتے ہیں— شٹر اسٹاک فوٹو
دنیا بھر میں کروڑوں افراد ناشتے میں سفید ڈبل روٹی کھانا پسند کرتے ہیں— شٹر اسٹاک فوٹو

دنیا بھر میں کروڑوں افراد ناشتے میں سفید ڈبل روٹی کھانا پسند کرتے ہیں جو بظاہر صحت کے لیے نقصان دہ محسوس نہیں ہوتی۔

یقیناً اعتدال میں رہ کر اسے کھانا نقصان نہیں پہنچاتا مگر روزانہ کھانا صحت کے لیے فائدہ مند نہیں۔

سفید ڈبل روٹی میں کاربوہائیڈریٹس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسے بہت زیادہ کھانا صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

درحقیقت اس قسم کی ڈبل روٹی پراسیس شدہ ہوتی ہے جو صحت کے لیے کچھ زیادہ فائدہ مند نہیں۔

اگر اسے اپنی غذا سے نکال دیا جائے تو جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟ وہ درج ذیل ہیں۔

غذائیت سے عاری غذا

گندم وٹامن سے بھرپور ہوتی ہے مگر اس کے تمام تر فائدہ مند اجزا اس وقت ضائع ہوجاتے ہیں جب اسے پراسیس کیا جاتا ہے، یہاں تک کہ معیاری سفید آٹے میں بھی فائدہ مند اجزا کی مقدار 30 فیصد رہ جاتی ہے، جو پراسیس ہونے کے بعد نہ ہونے کے برابر رہ جاتی ہے۔

ذائقہ نہیں ہوتا

جی ہاں سفید ڈبل روٹی کا اپنا کوئی ذائقہ نہیں ہوتا اور یہی وجہ ہے کہ بیشتر افراد اسے پسند بھی کرتے ہیں، کیونکہ یہ گوشت، پنیر، مکھن یا کسی بھی چیز کا ذائقہ برقرار رکھتی ہے۔

جلدی مسائل

اس طرح کی ڈبل روٹی میں موجود گلوٹینکے نتیجے میں کیل مہاسوں کا امکان بڑھتا ہے، ہمارا جسم گلوٹین کو خارج نہیں کرپاتا جس سے آنتوں کو نقصان پہنچتا ہے۔

نظام ہاضمہ کے مسائل

گلوٹین جس کا اوپر ذکر ہوچکا ہے، نظام ہاضمہ کے مختلف مسائل کا باعث بھی بنتا ہے، براﺅن بریڈ یا چکی کے آٹے میں فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے مگر سفید آٹے سے بننے والی مصنوعات میں یہ جز نہیں ہوتا۔ فائبر نظام ہاضمہ کی اچھی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہوتا ہے اور جب وہ جسم کو نہیں ملتا تو قبض، بدةجمی اور پیٹ پھولنے سمیت دیگر مسائل کا امکان ہوتا ہے۔

قبل از وقت بڑھاپا

جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ سفید ڈبل روٹی میں فائدہ مند اجزا نہیں ہوتے، تو وٹامنز سے محروم غذا کھانے کے نتیجے میں عمر کے اثرات جسم پر بہت تیزی سے مرتب ہوتے ہیں، تو سفید ڈبل روٹی آپ کو قبل ازبڑھاپے کا شکار کرسکتی ہے۔

بلڈ شوگر بڑھتا ہے

سفید آٹے سے خون میں شوگر کی سطح بڑھتی ہے جس کے نتیجے میں انسولین بھی بڑھتا ہے۔ جب سفید ڈبل روٹی کا ایک سلائیس کھایا جاتا ہے تو بلڈ شوگر تیزی سے بڑھتا ہے اور اتنی ہی تیزی سے گر بھی جاتا ہے جس کے نتیجے میں تھکاوٹ کا احساس ہوتا ہے، جس سے مزید کھانے کی خواہش بڑھتی ہے، تبدریج اس کے نتیجے میں ذیابیطس کا مرض بھی لاحق ہوسکتا ہے۔

موٹاپا

ریفائن آٹا جسمانی وزن بڑھانے کا باعث بن سکتا ہے، سفید ڈبل روٹی میں گلیسمک انڈیکس کی سطح چاکلیٹ سے بھی زیادہ ہوتی ہے جبکہ نشاستہ غذائی نالی میں جاکر گلوکوز کی شکل اختیار کرکے دوران خون میں شامل ہوجاتا ہے، یعنی آپ کو جلد بھوک لگتی ہے اور زیادہ کھانے کا نتیجہ موٹاپے کی شکل میں ہی نکلتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں