اسلام آباد: وزارت داخلہ نے وی وی آئی پی وفد کی پاکستان آمد کے خلاف سوشل میڈیا مہم چلانے میں ملوث 5 تنظیموں کی نشاندہی کردی۔

وزارت کی جانب سے تمام صوبائی چیف سیکریٹریز، انسپکٹرز جنرل پولیس، چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور ڈائریکٹر جنرل فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو بھیجے گئے مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ان اکاؤنٹس کو ٹریک کریں اور ان تظیموں کو سمجھائیں کہ وفد کے خلاف منفی پروپگینڈے سے باز رہیں۔

ان تنظمیوں کی نشاندہی تعمیرِ وطن، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن طالبات کراچی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پشاور، تحریکِ حمایتِ مظلومینِ جہانِ پاکستان اور شیعہ وحدت نیوز کے طور پر ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت کا سوشل میڈیا پر نفرت پھیلانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان

یہ مراسلہ جو سوشل میڈیا پر بھی گردش کرتا رہا ہے، اس میں کہا گیا کہ زیادہ تر فزیکل اور ڈیجیٹل سرگرمیاں کراچی سے ہورہی تھیں، ساتھ میں ہی یہ بھی بتایا گیا کہ اب تک 19 فیس بک پیجز اور 20 ٹوئٹر یو آر ایلز کو بلاک کرنے کے لیے کام کا آغاز کردیا گیا۔

مراسلے میں متعلقہ انتظامیہ سے کہا گیا کہ وہ فوری طور پر ان اکاؤنٹس کو بلاک کریں۔

یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پر منافرت پھیلانے کے الزام میں 4 افراد گرفتار

اس حوالے سے پی ٹی اے اور ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کو کہا گیا کہ وہ ان لوگوں کو ٹریک کریں اور اکاؤنٹس بلاک کریں۔

مراسلے میں یہ بھی کہا گیا کہ ’وی وی آئی پی وفد کے پاکستان کے اعلیٰ سطح کے دورے سے متعلق مبینہ طور پر منفی تصور پیش کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر ایک مہم چلائی جارہی ہے اور مخصوص مقاصد، مذموم مفادات یا ایجنڈے کے لیے وی وی آئی پی وفد یا پاکستان حکومت کو بدنام کیا جارہا‘۔

اس تمام معاملے پر جب وزارت داخلہ کے سینئر حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس مراسلے کی تصدیق یا تردید سے انکار کیا۔


یہ خبر 16 فروری 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں