'عدالتی فیصلوں سے مذاق نہیں ہونے دیں گے'

16 فروری 2019
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیا حکومتیں ایسے چلتی ہیں — فوٹو: شٹر اسٹاک
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیا حکومتیں ایسے چلتی ہیں — فوٹو: شٹر اسٹاک

لاہور: سپریم کورٹ نے بھارتی قیدیوں سے متعلق ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ عدالتی فیصلوں سے مذاق نہیں ہونے دیں گے۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل 3 رکنی نظر ثانی (ریویو) بورڈ نے غلطی سے سرحد پار کرنے والے بھارتی قیدیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ عدالتی حکم کے باوجود بھارتی قیدیوں سے متعلق اشتہار کیوں جاری نہیں کیا گیا؟

مزید پڑھیں: پاکستان نے 537 بھارتی قیدیوں کی فہرست دہلی کے حوالے کردی

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری لاہور میں ہیں تو انہیں بلا لیں، وزارت اطلاعات والے غلط فہمی کا شکار ہوچکے ہیں، کیا حکومتیں ایسے چلتی ہیں؟

جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ عدالتی فیصلوں سے مذاق نہیں ہونے دیں گے۔

بعد ازاں عدالت نے وفاقی سیکریٹری اطلاعات کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ فواد چوہدری کو عدالتی حکم کی کاپی ابھی بھیج دیں۔

اس سے قبل سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جسٹس شیخ عظمت سعید، جسٹس مندوخیل اور جسٹس عائشہ اے ملک پر مشتمل نظر ثانی بورڈ نے ذہنی معذور بھارتی قیدیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت ذہنی امراض کے ہسپتال کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ ذہنی معذور بھارتی قیدیوں کا ہسپتال میں علاج جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بھارتی قیدی کو واپس بھیجنے کا اعلان

جس پر نظر ثانی بورڈ نے بھارتی قیدیوں کو کونسل تک رسائی دینے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ جو کچھ ہمارے قیدیوں کے ساتھ انڈیا میں ہوتا وہ ہم نے یہاں نہیں کرنا۔

اس کے علاوہ بورڈ نے 4 ذہنی معذور قیدیوں کو کوٹ لکھپت جیل سے ہسپتال منتقل کرنے اور 3 بھارتی قیدیوں سمیت 7 افراد کو رہا کرنے کا حکم دیا۔

علاوہ ازیں نظر ثانی بورڈ نے 26 قیدیوں کی نظر بندی میں 3 ماہ تک توسیع کردی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں