اس تصویر نے دنیا بھر میں دھوم کیوں مچارکھی ہے؟

17 فروری 2019
یہ چہرہ حقیقی نہیں — فوٹو بشکریہ thispersondoesnotexist.com
یہ چہرہ حقیقی نہیں — فوٹو بشکریہ thispersondoesnotexist.com

اوپر موجود تصویر دیکھیں اور اندازہ لگائیں کہ دنیا بھر میں اس کی دھوم کیوں ہے اور ٹیکنالوجی ماہرین اس کو سراہنے پر کیوں مجبور ہوگئے ہیں؟

کیا کوئی اندازہ ہوا؟ اگر نہیں تو بڑے جھٹکے لیے تیار ہوجائیں۔

درحقیقت آپ کی طرف دیکھنے والا یہ معصوم چہرہ حقیقی نہیں بلکہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت) ٹیکنالوجی سے تیار کردہ ہے۔

جی ہاں واقعی، یہ چہرہ اصل نہیں بلکہ نیورل نیٹ ورک الگورتھم کا کمال ہے۔

ایک نئی ویب سائٹ دس پرسن ڈز ناٹ ایگزسٹ پر وزٹ کریں تو آپ کے سامنے ایک چہرہ ہوگا جو ہوسکتا ہے مسکرا رہا ہو مگر یہ حقیقی نہیں، اس فرد کا دنیا میں کوئی وجود نہیں۔

اس ویب سائٹ کے نیورل نیٹ ورک الگورتھم 512 dimensional vector کی مدد سے چہرے کی تصویر تیار کرتا ہے۔

اس ویب سائٹ کے خالق فلپ وانگ نے ایک فیس بک گروپ میں پوسٹ کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے یہ سائٹ لوگوں کا شعور اجاگر کرنے کے لیے تیار کی ہے کہ Nvidia کے باصلاحیت محققین کا ایک گروپ کیا کچھ کرسکتا ہے، اس پر 2 سال سے کام جاری تھا'۔

یہ ٹیکنالوجی Nvidia کی تیار کردہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی اسٹائل گان پر مشتمل ہے، جس میں ایک نیورل نیٹ ورک کسی تصویر کے مختلف پہلوﺅں کا تجزیہ کرکے نئی تصاویر بناتا ہے۔

فوٹو بشکریہ thispersondoesnotexist.com
فوٹو بشکریہ thispersondoesnotexist.com

یہ نیٹ ورک اتنا ہمہ گیر ہے کہ صرف چہرے نہیں بلکہ کمروں، گاڑیوں اور بلیوں کی بھی ایسی تصاویر تیار کرسکتا ہے۔

اس ویب سائٹ کو اوپن کرنے پر آپ کے سامنے بس ایک تصویر ہوتی ہے اور کئی آپشن نظر نہیں آتا، تو آپ پیج کو ری فریش کرتے رہیں تو چہرے بدلتے رہیں گے۔

یہ تصاویر اتنی حقیقی لگتی ہیں کہ یقین کرنا مشکل ہوتا ہے کہ یہ چہرے حقیقی انسانوں کے نہیں۔

تبصرے (3) بند ہیں

نعمان احمد Feb 18, 2019 03:37pm
how i beleive that the pics are randomly generated or comes from some big database of pictures
Aqsa Qamar Feb 18, 2019 05:49pm
Sign of doom of the world.
HonorBright Feb 18, 2019 09:24pm
Artificial intelligence will be exposed if it's married to natural stupidity