مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے حملے کے بعد بھارت چینل نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2019 کی لائیو کوریج کے نشریاتی حقوق حاصل کرنے کے باوجود ایونٹ کی نشریات بند کر دی اس کے علاوہ دیگر بھارتی ویب سائٹس نے بھی اسکور اپ ڈیٹس بند کر دیں۔

بھارتی ویب سائٹ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں پی ایس ایل کے میچز دکھانے کے حقوق ڈی اسپورٹس کے پاس تھے جس نے پی ایس ایل کے رواں سیزن کی نشریات بند کر دیں۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق ڈی اسپورٹس کے حکام نے کہا ہے کہ پی ایس ایل کی نشریات بند کردی گئی ہیں تاہم انہوں نے ابھی تک اس کی وجہ نہیں بتائی اور اس حوالے سے باقاعدہ پریس ریلیز بھی بعد میں جاری کی جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے حملے کے بعد اسلام آباد یونائیٹڈ اور ملتان سلطانز جبکہ لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کے درمیان کھیلے گئے میچ کو نشر کیا گیا تھا۔

تاہم اتوار کے روز ہونے والے میچز کی نشریات چینل پر نہیں دکھائی گئیں۔

علاوہ ازیں ڈی اسپورٹس کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پلوامہ حملے کے بعد بھی پی ایس ایل کے اسکور کی اپ ڈیٹس دی جاتی رہیں جو اب بند کردی گئی ہیں۔

بھارتی ویب سائٹس میں 15 فروری کے بعد سے دیگر کھیلوں کی اپ ڈیٹس دی جارہی ہیں جبکہ کرکٹ کے حوالے سے لاہور قلندرز کے لیے کھیلنے والے سابق جنوبی افریقی کپتان اے بی ڈی ویلیئرز کو ان کی سال گرہ پر مبارک باد بھی دی گئی۔

ادھر ٹوئٹر صارفین نے مشاہدہ کیا ہے کہ بھارت کی مشہور کرکٹ ویب سائٹ cricbuzz.com نے نہ صرف ٹوئٹر اکاؤنٹس سے پی ایس ایل کی اپ ڈیٹس کو روک دیا بلکہ ویب سائٹ سے بھی اس کی کوریج کو ہٹا دیا ہے تاہم اس سے قبل کی گئی کوریج اب بھی ویب سائٹ پر موجود ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان سپر لیگ کا چوتھا ایڈیشن 14 فروری سے متحدہ عرب امارات میں جاری ہے جسے دیگر ممالک کی طرح بھارت کے ڈی اسپورٹس نے اپنے ملک میں نشر کرنے کے لیے حقوق حاصل کیے تھے۔

واضح رہے کہ 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں 44 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد نئی دہلی نے کسی بھی طرح کی تحقیقات کیے بغیر اس کا الزام پاکستان پر عائد کردیا تھا جسے اسلام آباد نے مسترد کردیا۔

وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے جواب دیا تھا کہ پاکستان پر الزام لگانا ایک منٹ کی بات ہے، بھارت اپنا ملبہ پاکستان پر پھینک رہا ہے اور اب دنیا اس سے قائل نہیں ہوگی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دنیا نے پلوامہ میں ہونے والے حملے کی مذمت کی ہے اور کرنی بھی چاہیے تھی کیونکہ اس میں انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ہے۔

تاہم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت سے آوازیں آرہی ہیں، جیسا کے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے کہا کہ پاکستان پر الزام لگانا ’آسان راستہ‘ ہے لیکن بھارتی انتظامیہ یہ بھی تو دیکھے کے مقبوضہ کشمیر میں کیا ہو رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں