چاند پر اترنے کا اسرائیلی منصوبہ دھرا کا دھرا رہ گیا

12 اپريل 2019
چاند پر لینڈنگ کو اسرائیلی صدر ، وزیراعظم ملاحظہ کررہے تھے اور قومی ٹی وی پر بھی براہِ راست نشر کیا جارہا تھا—تصویر: رائٹرز
چاند پر لینڈنگ کو اسرائیلی صدر ، وزیراعظم ملاحظہ کررہے تھے اور قومی ٹی وی پر بھی براہِ راست نشر کیا جارہا تھا—تصویر: رائٹرز

تل ابیب: ایک اسرائیلی خلائی جہاز زمین سے اپنا رابطہ کھودینے کے بعد چاند پر اترنے سے چند لمحے قبل خلا میں تباہ ہوگیا۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق خلائی جہاز کا زمینی کنٹرول سے رابطہ اس وقت منقطع ہوا جب وہ چاند پر اترنے کے حتمی مراحل میں تھا جس کے چند لمحوں بعد ہی مشن کا ناکام قرار دے دیا گیا۔

اسرائیلی ایرواسپیس انڈسٹریز کے ایک عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’ہمارا خلائی جہاز یقیناً چاند کی سطح پر کریش ہوچکے ہیں‘، ان کا کہنا تھا کہ طے شدہ لینڈنگ کے مقام پر خلائی جہاز کا ملبہ موجود ہے۔

خلائی جہاز کا انجن لینڈنگ سے قبل عین وقت پر منقطع ہوا اور جب تک توانائی بحال ہوئی خلائی جہاز بحفاظت اترنےکے لیے انتہائی تیزی سے حرکت کررہا تھا تاہم سائنسدان ابھی تک ناکامی کی وجوہات جاننے کی کوشش کررہے ہیں۔

عہدیدار نے بتایا کہ پہلے جمود کی پیمائش کرنے والا یونٹ خراب ہوا جس کے باعث خرابیوں کا سلسلہ چل نکلا جس کے بارے میں ہم ابھی یقینی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتے۔

ہمیں صرف اتنا معلوم ہے کہ انجن بند ہوا اور انجن بند ہونے کے بعد خلائی جہاز تباہ ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: چاند کے تاریک حصے پر اترنے والا خلائی مشن کس طرح تاریخ بدلے گا؟

اہم بات یہ ہے کہ مشن اس وقت ناکام ہوا جب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سمیت متعدد افراد اسے دیکھنے کے لیے موجود تھے جبکہ اسے براہِ راست قومی ٹیلی ویژن پر نشر بھی کیا جارہا تھا۔

چاند کی جانب روانہ کیا گیا یہ چھوٹا روبوٹک خلائی جہاز غیر منافع بخش ادارے اسپیس آئی ایل اور سرکاری ادارے اسرائیل ایئرواسپیس انڈسٹریز کی معاونت سے بنایا گیا تھا۔

اور امید کی جارہی تھی کہ اس مشن سے وہ کامیابی حاصل ہوجائے گی جو اب تک صرف تین ممالک امریکا، روس اور چین کی نیشنل اسپیس ایجنسی کے پاس ہے۔

مشن کی ناکامی پر اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ’اگر آپ پہلی مرتبہ میں کامیاب نہیں ہوتے تو دوبارہ کوشش کریں‘، انہوں نے عہد کیا کہ آئندہ 2 سال میں اسرائیلی خلائی جہاز چاند کی سطح پر سالم حالت میں ہوگا۔

مزید پڑھیں: چین اپناخلائی مشن چاند کے مخفی رخ کی طرف بھیجنے کو تیار

مشن سے منسلک سائنسدان جو چند لمحے قبل خوشی سے جھوم رہے تھے ایک دم ہوش و ہواس سے بے گانہ اور پریشان نظر آئے اور جہاں بھی اس منظر کو ملاحظہ کیا جارہا تھا وہاں جشن کے انتظامات دھرے کے دھرے رہ گئے۔

دوسری جانب اسرائیل کے صدر رووین رائولِن نے اپنی سرکاری رہائش گاہ پر درجنوں نوجوانوں اور بچوں مدعو کررکھا تھا جس میں سے کچھ نے سفید رنگ کے خلائی لباس بھی پہنے ہوئے تھے اور خلائی جہاز کی تباہی پر مضطرب نظر آئے۔

بعد ازاں اسرائیلی صدر نے کہا کہ ’ ہم خلائی جہاز کو چاند پر بھیجنے والے بہترین لوگوں کی تعریف کرتے ہیں، یہ سچ ہے کہ جو ہم نے امید کی وہ نہیں ہوا لیکن ہم آخر میں ضرور کامیاب ہوں گے‘۔


یہ خبر 12 اپریل 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں