بھارتی جیٹ ایئرویز کی فنڈنگ کی درخواست مسترد ہونے پر پروازیں معطل

اپ ڈیٹ 17 اپريل 2019
1.2 ارب ڈالر کی مقروض ایئرلائن ہفتوں سے بینکوں سے فنڈ لینے کی کوشش کر رہی تھی — فائل فوٹو
1.2 ارب ڈالر کی مقروض ایئرلائن ہفتوں سے بینکوں سے فنڈ لینے کی کوشش کر رہی تھی — فائل فوٹو

بھارتی جیٹ ایئرویز لمیٹڈ نے ایئرلائنز کی ہنگامی فنڈنگ کی درخواست مسترد ہونے پر عارضی طور پر اپنی پروازیں معطل کردی ہیں۔

خبر ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق کمپنی میں موجود 3 ذرائع کا کہنا تھا کہ ایئرلائن ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کا مقروض ہے اور کمپنی ہفتوں سے قرض دہندگان سے مارچ میں ہونے والے ریسکیو معاہدے کے تحت 21 کروڑ ڈالر سے زائد قرض لینے کی کوشش کر رہی تھی تاہم ناکام رہی۔

علاوہ ازیں سرکاری بینکوں کے مزید 2 ذرائع کا کہنا تھا کہ جیٹ ایئرویز کی اپنے آپریشن جاری رکھنے کے لیے بینک سے 5 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی درخواست کی تھی جسے مسترد کردیا گیا جبکہ اس کے قرض دہندگان نے ایک سرمایہ کار کی نشاندہی کی جو ایئرلائن کے اکثر حصص حاصل کرکے اسے تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی دیکھیں: بھارتی طیارے مار گرانے پر ملک بھر میں جشن، بھارت مخالف مظاہرے

جیٹ ایئرویز کے قرض کے امور میں براہ راست شامل ایک بینک ذرائع کا کہنا تھا کہ ’بینکز ایسی حکمت عملی نہیں کرنا چاہتے جس سے ایئرلائنز چند دنوں کے لیے اپنی پروازیں جاری رکھے اور بعد ازاں اسے دوبارہ فنڈنگ کی ضرورت ہو‘۔

خبرایجنسی کے مطابق تمام پانچوں ذرائع نے اپنا نام ظاہر کرنے سے معذرت کی کیونکہ انہیں اس معاملے پر میڈیا سے گفتگو کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

جیٹ ایئرویز اور اس کے سب سے بڑے قرض دہندہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے معاملے پر فوری طور پر اپنی رائے دینے سے گریز کیا۔

مزید پڑھیں: بھارت کا ایک اور لڑاکا طیارہ تباہ

خیال رہے کہ اپنے کاروبار کی بلندی پر جیٹ ایئرویز کے پاس 120 طیارے اور روزانہ کی 600 فلائٹ ہوا کرتی تھیں۔

بھارت کے کسی زمانے میں سب سے بڑی نجی ایئرلائن رہنے کا اعزاز رکھنے والے جیٹ ایئرلائنز اور حالیہ ہفتوں میں اپنی سو سے زائد اندرون ملک اور تمام بیرون ملک جانے والی پروازوں کو منسوخ کرنا پڑا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں