بچوں کے لیے اندھیروں میں ’تارے‘ ڈھونڈتے شوبز کے ستارے

اپ ڈیٹ 18 اپريل 2019
فلاحی ادارے دی سٹیزن فاؤنڈیشن کے لیے گائے گئے گانے میں 31 فنکاروں نے شرکت کی — فوٹو: اسکرین شاٹ
فلاحی ادارے دی سٹیزن فاؤنڈیشن کے لیے گائے گئے گانے میں 31 فنکاروں نے شرکت کی — فوٹو: اسکرین شاٹ

پاکستان میں بچوں کی تعلیم ایک بڑا مسئلہ ہے، جس پر قابو پانے کے لیے کافی کام بھی ہورہا ہے مگر اب بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ بچوں میں تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے پاکستان کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے 31 اسٹار اکھٹے ہوگئے۔

فلاحی ادارے ’دی سٹیزن فاؤنڈیشن‘ کے لیے ڈریم اسٹیشن پروڈکشن کی جانب سے پاکستان کے 31 فنکاروں کو ’میوزک فور اے کاز‘ (موسیقی ایک مقصد کے لیے) کے تحت اکھٹا کرکے ایک گانا بنایا گیا۔

یوٹیوب پر جاری ہونے والے گانے کو کاشان ادمانی نے کمپوز کیا جس میں متعدد فنکاروں کو یکجا کیا گیا ہے۔

اس گانے کو بنانے میں اپنی خدمات دینے والے فنکاروں میں عباس علی خان، افشین حیات، احسن باری، الفریڈ ڈی میلو، ایلکس شہباز، علی خان، علیشیاہ ڈیاس، اسد احمد،اسد رشید، بابر شیخ، بلال علی، عماد رحمٰن، فہد احمد، فاروق احمد، حرا مانی، کاشان ادمانی، نتاشا بیگ، نازیہ زبیری، عمران شریق، رافع اسرار، قائد احمد، ریحان ناظم، سعد حیات، سیف عباس رضوان، شانے، شیری رضا، عمر نارو، عثمان ریاض، وائس خان، وقاص حسین، زین العابدین اور ژالے سرحدی شامل ہیں۔

گانے کے بول کاشان ادمانی اور ایس کے کالش نے لکھے۔

یوٹیوب پر اپ لوڈ گانے کے کیپشن میں فلاحی ادارے کے کام کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا گیا کہ دی سٹیزن فاؤنڈیشن پاکستان میں غریب بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کا کام کرتی ہے۔

پاکستان میں تعلیم کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے کاشان ادمانی کا کہنا تھا کہ ’میں نے یہ گانا اس مقصد سے بنایا کہ امیر طبقہ غریب طبقے کے بچوں کے بارے میں بھی سوچے، یہ بچے معیاری تعلیم کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے اور یہی ملک کا مستقبل ہیں، اگر ہم نے آج انہیں تعلیم نہ دی تو ہم آنے والی نسل کے لیے کیا معاشرہ چھوڑ کر جائیں گے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں