بارشوں سے گندم کی فصل کو نقصان، حکومتی ہدف پانا مشکل ہوگیا

بارش کے بعد ایک کسان اپنی گندم کی فصل کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیتے ہوئے—تصویر:اے پی
بارش کے بعد ایک کسان اپنی گندم کی فصل کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیتے ہوئے—تصویر:اے پی

اسلام آباد/ لاہور: پنجاب اور خیبرپختونخوا میں جاری شدید بارشوں کے باعث بحران کا شکار ملکی معیشت کو ایک اور سنگین صورتحال درپیش ہوگئی اور حکومت کے لیے رواں برس گندم کی پیداوار کا ڈھائی کروڑ 51 لاکھ ٹن کا ہدف پانا نا ممکن ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔

موسم کی صورتحال کے حوالےسے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک کے بالائی حصوں کو متاثر کرنے والی مغربی لہر آئندہ 12 گھنٹوں میں اس کا رخ مشرق کی طرف ہوجائے گا جس کا مطلب بارشوں کا سلسلہ ختم ہوگیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 3 روز سے ملک کے کئی حصوں میں جاری بارشوں، ژالہ باری اور آندھی کے نتیجے میں پنجاب کے میدانی علاقوں گندم کی فصلوں اور بلوچستان میں پھلوں کے باغات کو شدید نقصان پہنچا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں جاری شدید بارشوں کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 39 ہوگئی

حکام کے مطابق بارشوں کا یہ نظام جمعرات کو ملک سے چلا جائے۔

اس ضمن میں محکمہ ذراعت کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ صرف پنجاب میں گندم کو پہنچے والے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 2 لاکھ ٹن سے زائد ہے۔

اس کے علاوہ بارشوں کے باعث درجنوں اموات ہوئیں اور چاروں صوبوں میں متعدد مکانات کو بھی سخت نقصان پہنچا۔

وزیر برائے قومی تحفظ خواراک اور ریسرچ صاحبزادہ محبوب سلطان، جنہوں نے وفاقی کمیٹی برائے زراعت کے اجلاس کی سربراہی کی، نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کو ان کے علاقوں میں ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: ’بارشوں سے بلوچستان میں قحط سالی ختم مگر تباہی بھی ہوئی‘

وفاقی وزیر کے مطابق انہیں جھنگ، خانیوال، ڈیرہ غازی خان اور ٹوبہ ٹیک سنگھ سے فصلوں کو پہنچنے والے نقصانات کی اطلاع ملی ہے جبکہ خیبرپختونخوا کے حکام نے بھی بارشوں کے سبب صوبے میں ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تخمینوں کی دستیابی کے بعد ہی وزارت اس پوزیشن میں ہوگی کہ گندم کی فصل کو پہنچنے والے نقصانات کی تفصیلات بتائی جاسکیں۔

اس موقع پر محکمہ ذراعت پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر انجم بھٹر نے بتایا کہ بارش اور ژالہ باری کے نتیجے میں 15 اضلاع میں گندم کی فصل کو نقصان پہنچا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا، بلوچستان میں بارشیں، سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 12 ہوگئی

اس سلسلے میں وفاقی وزیر نے محکمہ موسمیات کو موسم کی پیش گوئی کے نظام کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی تا کہ کاشتکاروں کو موسم کی صورتحال کے حوالے سے الرٹ کیا جاسکے۔

جس پر محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل محمد ریاض نے بتایا کہ ان کا ادارہ طوفان اور ژالہ باری کے حوالے سے بروقت پیش گوئی جاری کرتا ہے جو 90 سے 100 فیصد تک درست ہوتی ہے۔

نیشنل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق گزشتہ چند روز میں موسم کی غضب ناک صورتحال کے نتیجے میں 50 انسانی جانیں ضائع ہوئیں اور 117 گھروں کو نقصان پہنچا۔

تبصرے (0) بند ہیں