تحریک انصاف کا اپنی 7ذیلی تنظیموں سے لاتعلقی کا اعلان

اپ ڈیٹ 18 اپريل 2019
یہ تنظیمیں سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات، اور ہالینڈ(نیدرلینڈز) میں کام کر رہی تھیں— فائل فوٹو: اے ایف پی
یہ تنظیمیں سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات، اور ہالینڈ(نیدرلینڈز) میں کام کر رہی تھیں— فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) نے دنیا کے مختلف ملکوں میں کام کرنے والی اپنی 7ذیلی تنظیموں سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے انہیں ’غیرآئینی‘ قرار دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل ارشد داد خان کے دستخط کے ساتھ بدھ کو جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا کہ یہ تنظیمیں سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات، اور ہالینڈ(نیدرلینڈز) میں کام کر رہی تھیں۔

پی ٹی آئی کی جانب سے اس اعلامیے کی ایک نقل میڈیا کو جاری کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ان تمام تنظیموں کا پاکستان تحریک انصاف سے اب کوئی تعلق نہیں اور پارٹی اب انہیں تسلیم نہیں کرتی۔

پی ٹی آئی کی جانب سے جن تنظیموں کو غیرآئینی قرار دیا گیا ہے ان میں پاکستان یوتھ کونسل، مشرق وسطیٰ(سعودی عرب)، پاکستان انصافین فورم، قطر، پی ٹی آئی جنون گروپ متحدہ عرب امارات، دبئی پی ٹی آئی کشمیر چیپٹر، پی ٹی آئی ویلفیئر ونگ سعودی عرب، پی ٹی آئی ہالینڈ اور پاکستان یوتھ کونسل لاہور شامل ہیں۔

جب پارٹی کے ترجمان سے اس کی وجہ دریافت کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ پارٹی قیادت کو اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ ان تنظیموں سے منسلک افراد پارٹی فورم کا غلط استعمال کر رہے ہیں اور وہ چند ایسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے جو پارٹی کی بنیادی پالیسیوں کے خلاف ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ ان میں سے کوئی تنظیم غیرملکی فنڈنگ کیس میں مطلوب نہیں جس کی سماعت الیکشن کمیشن میں جاری ہے۔

ترجمان کے مطابق اس اقدام کا غیرملکی فنڈنگ کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ پاکستان کے اندر اور بیرون ملک متعدد دیگر ادارے اور ذیلی تنظیمیں پی ٹی آئی کا حصہ ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں لیکن فی الحال صرف ان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے جن کے خلاف پارٹی قیادت کو شکایات موصول ہوئی تھیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ تحریک انصاف کا نیا آئین ڈرافٹ کیا جا چکا ہے اور اسے یکم مئی کو پارٹی کے 23ویں یوم تاسیس کے موقع پر منظر عام پر لایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ نئے آئین میں تحریک انصاف کے تمام دھڑوں اور ذیلی تنظیموں کا ذکر ہو گا اور یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ وہ تمام ادارے اور تنظیمیں جن کا پارٹی کے نئے آئین میں ذکر نہیں ہو گا، وہ آئین پر عملدرآمد ہوتے ہی غیرآئینی ہو جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں