مصری فٹ بالر مسلم ممالک میں خواتین کے ساتھ برتاؤ میں بہتری کے خواہاں

18 اپريل 2019
محمد صالح کی اہلیہ میگی بھی اکثر ان کے ساتھ دیکھی جاتی ہیں—فائل فوٹو: ڈیلی ایکپریس برطانیہ
محمد صالح کی اہلیہ میگی بھی اکثر ان کے ساتھ دیکھی جاتی ہیں—فائل فوٹو: ڈیلی ایکپریس برطانیہ

مصر کے فٹ بال اسٹاراور برطانوی فٹ بال کلب لیورپول کے کھلاڑی محمد صلاح کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ مسلم ممالک میں خواتین کے ساتھ ہونے والے برتاؤ میں تبدیلی آنے چاہیے۔

محمد صلاح جنہیں ’مو صلاح‘ کے نام سے پکارا جاتا ہے نے معروف امریکی جریدے ’ٹائمز’ کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اسلامی ممالک اور خصوصی طور پر مشرق وسطیٰ میں خواتین کی اہمیت کو پہچانا جائے اور انہیں اہمیت دی جائے۔

محمد صلاح دنیا کے ان چند اسپورٹس شخصیات میں شامل ہیں جنہیں ’ٹائمز میگزین‘ نے حال ہی میں جاری کی گئی دنیا کے 100 بااثر افراد کی فہرست میں شامل کیا ہے۔

ٹائمز میگزین کی اس فہرست میں سیاست، شوبز، لائف اسٹائل، صنعت، ٹیکنالوجی اور اسپورٹس کی اہم شخصیات کو شامل کیا گیا ہے۔

اس فہرست میں جہاں پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کا نام شامل کیا گیا ہے، وہیں بھارت کے امیر ترین شخص مکیش امبانی کا نام بھی شامل کیا گیا۔

اسی فہرست میں اسپورٹس کی چند نامور شخصیات کا نام شامل ہے اور محمد صلاح بھی اسی فہرست کا حصہ ہیں۔

انہوں نے فہرست میں شامل کیے جانے کے حوالے سے ٹائمز کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ مشرق وسطیٰ میں خواتین کے ساتھ رکھے جانے والے ناروا سلوک کے باعث ان کے اندر خواتین کے لیے مثبت سوچ نے جنم لیا اور وہ چاہتے ہیں کہ مسلم ممالک میں بھی خواتین کو مردوں جیسے ہی حقوق حاصل ہوں۔

محمد صلاح کے مطابق وہ چاہتے ہیں کہ مشرق وسطیٰ یا مسلم ممالک میں جتنے حقوق مردوں کو حاصل ہیں، ایسے ہی حقوق خواتین کو بھی حاصل ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کا نام دنیا کی 100 متاثر کن شخصیات میں شامل

ساتھ ہی انہوں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ پہلی بار ان میں خواتین کے ساتھ بہتر برتاؤ کے جذبات پیدا ہوئے اور اب وہ چاہتے ہیں کہ خواتین کو بھی سماج میں وہی اہمیت دی جائے جو سماج کے دیگر افراد کو دی جاتی ہے۔

اگرچہ محمد صلاح نے اپنے انٹرویو میں مسلم دنیا اور خصوصی طور پر مشرق وسطیٰ میں خواتین کو اہمیت دینے کی بات کی، تاہم انہوں نے واضح طور پر نہیں بتایا کہ مشرق وسطیٰ میں خواتین کو کس طرح کی مشکلات درپیش ہیں۔

محمد صلاح نے اپنے ملک مصر میں بھی خواتین کی اہمیت و حیثیت پر کوئی بات نہیں کی اور نہ ہی انہوں نے کسی مسلم کا نام لے کر وہاں پر خواتین سے کی جانے والی ناانصافیوں پر بات کی۔

محمد صلاح نے مجموعی طور پر کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ مشرق وسطیٰ میں خواتین کے ساتھ برتاؤ میں بہتری آنی چاہیے۔

محمد صلاح کو اکثر اپنی 5 سالہ بیٹی مکہ کے ساتھ بھی فٹ بال کھیلتے دیکھا جاتا ہے—فوٹو: پنٹ ریسٹ
محمد صلاح کو اکثر اپنی 5 سالہ بیٹی مکہ کے ساتھ بھی فٹ بال کھیلتے دیکھا جاتا ہے—فوٹو: پنٹ ریسٹ

خیال رہے کہ محمد صلاح کو ان کی اہلیہ کے ہر وقت اسلامی لباس میں رہنے کی وجہ سے بھی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہتا ہے، ان کی اہلیہ میگی زیادہ تر مکمل لباس اور حجاب میں ان کے ساتھ دیکھی جاتی ہیں۔

محمد صلاح نے میگی سے 2013 میں شادی کی تھی 2014 میں ان کے ہاں پہلے بچے کی پیدائش سعودی عرب کے شہر مکہ میں ہوئی تھی۔

بیٹی کی مکہ میں پیدائش ہونے کی وجہ سے انہوں نے ان کا نام بھی مکہ رکھا تھا، ان کی بیٹی بھی ہمیشہ ان کے ساتھ دیکھی جاتی ہیں۔

انہوں نے انٹرویو میں بھی بیٹی کا ذکر کیا اور کہا کہ جب وہ کھیل کر تھک جاتے ہیں تو بیٹی کے ساتھ کھیل کر تھکاوٹ دور کرلیتے ہیں۔

محمد صلاح کو ان کی اہلیہ کے ہر وقت اسلامی لباس میں رہنے کی وجہ سے بھی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے—فوٹو: ٹوئٹر
محمد صلاح کو ان کی اہلیہ کے ہر وقت اسلامی لباس میں رہنے کی وجہ سے بھی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے—فوٹو: ٹوئٹر

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں