بچوں کو ڈراونے خواب کیوں آتے ہیں؟ ان سے چھٹکارا کیسے حاصل کریں؟

19 اپريل 2019
رات کے خواب ایک ایسا پہلو ہے جو بچوں اور والدین دونوں کو ہی پریشان اور بے بس کردیتے ہیں—شٹر اسٹاک
رات کے خواب ایک ایسا پہلو ہے جو بچوں اور والدین دونوں کو ہی پریشان اور بے بس کردیتے ہیں—شٹر اسٹاک

تصویر کیجیے کہ آپ کے چھوٹے بچے رات خواب میں ایسے انجان لوگوں سے لڑ رہے ہیں جنہیں نہ تو وہ جانتے ہیں اور نہ ان سے لڑنے کی طاقت رکھتے ہیں۔

اصل میں والدین زندگی کے ہر شعبے میں تو اس بات کا مکمل خیال رکھتے ہیں کہ بچوں کو غصے سے بچایا جائے، یا ان کی ہر طرح سے حفاظت کا انتظام کیا جائے، لیکن رات کے خواب ایک ایسا پہلو ہے جو بچوں اور والدین دونوں کو ہی پریشان اور بے بس کردیتے ہیں۔

جب بچے رات کے ان خوفناک خواب کا شکار ہوتے ہیں تو ڈر اور خوف کی حالت میں اٹھ کر بیٹھ جاتے ہیں اور یہ ڈر اس قدر بڑھ جاتا ہے کہ واپس بستر پر جانے سے بھی گھبرا جاتے ہیں۔

مزید پڑھیے: بچوں میں بستر گیلا کرنے کی عادت سے پریشان ہیں؟

اور یہ وقت یقینی طور پر بچوں اور والدین کے لیے بہت مشکل ہوتا ہے۔

ڈراونے خواب ہوتے کیا ہیں؟

یہ ڈراونے خواب چھوٹے بچوں کو زیادہ متاثر کرتے ہیں، شاید اس کی وجہ یہ ہو کہ یہ بچے اندھیرے سے زیادہ گھبراتے ہیں۔ لیکن یہ خواب بڑے بچوں کو بھی متاثر کرسکتے ہیں۔

یہ خواب عام طور پر ان حالات پر مبنی ہوتے ہیں جو بڑوں کے لیے بالکل عام ہوں، لیکن بچے ان سے گھبرا جاتے ہیں۔ جیسے آپ کے پڑوسی جن کی مونچھوں سے وہ ڈرتے ہوں یا کسی کتے کے مسلسل بھونکنے کی آواز سے وہ پریشان ہوجاتے ہوں۔ لیکن بہرحال یہ کہنا بہت مشکل ہے کہ ایک بچے کو کیا چیز خوفزدہ اور پریشان کرتی ہے۔

یہ ڈراونے خواب آتے کیوں ہیں؟

ان خواب کا تعلق اس دنیا سے ہوتا ہے جو بچہ اپنے اردگرد دیکھتا ہے۔ اس کو آسان الفاظ میں یوں سمجھ لیجیے کہ اگر بچے اپنی زندگی میں اپنے آس پاس کچھ خطرناک یا تکلیف دہ چیزوں کو دیکھیں گے تو وہی سب کچھ ان کے خواب میں بھی آئے گا۔

حقیقی زندگی میں سامنے آنے والے ناخوشگوار واقعات ہی رات کی نیند میں بچوں کو پریشان کرتے ہیں، لیکن یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ ان ڈراونے خوابوں کی کوئی ایک جیسی ترتیب نہیں ہوتی۔ کبھی کبھی یہ خواب اس پریشانی اور ذہنی دباؤ کی بھی عکاسی کرتے ہیں جن سے بچے متاثر ہورہے ہوتے ہیں۔

ڈراونے خواب اکثر (Rapid Eye Movement - REM) کے وقت دیکھے جاتے ہیں۔ یہ REM کیا ہوتا ہے؟ یہ درحقیقت سونے کے تقریباً ڈیڑھ گھنٹے بعد کا وقت ہوتا ہے جب انسان انتہائی گہری نیند میں سوتے ہیں۔ چھوٹے بچوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اپنی نیند کا تقریباً آدھا حصہ اسی REM کی پوزیشن میں گزارتے ہیں۔

عام طور پر ایسا رات کے دوسرے پہر میں ہوتا ہے۔ یہ عام ہے کہ بچے اس وقت ڈراونے خواب دیکھ کر اٹھ جاتے ہیں اور انتہائی خوف زدہ ہوجاتے ہیں۔

ڈراونے خواب سے متاثر بچوں کے والدین کو کیا کرنا چاہیے؟

سب سے پہلے تو بچوں کو اس بات کا مکمل یقین دلائیے کہ آپ ہر وقت ان کے ساتھ ہیں اور کوئی بھی چیز انہیں نقصان نہیں پہنچا سکتی۔ کیونکہ بچے اس طرح کی یقین دہانیوں کی امید لگا رہے ہوتے ہیں اور ایسا ہونے پر وہ بہت حد تک مطمئن ہوجاتے ہیں۔

—شٹر اسٹاک
—شٹر اسٹاک

اسی کے ساتھ ساتھ یہ وہ وقت نہیں ہوتا جب والدین بچوں سے پوچھیں کہ انہوں نے خواب میں کیا اور کیوں دیکھا؟ بلکہ یہ وقت انہیں ہمت دینے اور تحفظ کا احساس دلانے کا ہوتا ہے۔

مزید پڑھیے: موجودہ دور میں بچوں کے ساتھ والدین کو بھی تربیت درکار ہے

  • بچوں کو بار بار یہ بتائیں کہ سب ٹھیک ہے اور وہ بالکل حفاظت میں ہیں۔
  • اس موقع پر ان کے بالوں پر ہاتھ پھیریے اور کمر کو سہلائیے تاکہ وہ اور مطمئن ہوجائیں
  • انہیں یہ بات کہیں کہ یہ صرف ایک خواب تھا اور حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کی توجہ کسی خوشی اور پُرسکون یادوں کی جانب لے جائیے۔
  • جب تک بچے دوبارہ سو نہیں جاتے، تب تک ان کے ساتھ ہی رہیے۔

ہدایات

بچوں کو ڈراونے خواب سے لڑنے کی ہمت دینے کا سب سے اچھا طریقہ یہ ہے کہ بچوں سے کہیں کہ رات میں جو کچھ انہوں نے دیکھا اسے لکھیے، اور پھر آپ اس خواب کا کوئی خوشگوار اختتام کریں تاکہ ان میں موجود خوف نکل جائے، ساتھ ساتھ ان کو یہ احساس بھی ہوگا کہ وہ اپنے خواب کو لکھنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

دوسری بات یہ کہ ان عوام کو جاننے کی کوشش کیجیے جو بار بار ڈراونے خواب کی صورت بچوں کو ڈرا رہے ہیں۔ مثال کے طور پر اگر گھر میں ایسے کھلونے موجود ہیں جن سے بچے گھبراتے ہیں تو فوری طور پر انہیں گھر سے باہر پھینک دیں۔

تبصرے (0) بند ہیں