سعودی عرب، ایف اے ٹی ایف کا مستقل رکن بن گیا

اپ ڈیٹ 23 جون 2019
سعودی عرب، ایف اے ٹی ایف کا 2015 سے مبصر رکن تھا — فوٹو بشکریہ ایف اے ٹی ایف فیس بک پیج
سعودی عرب، ایف اے ٹی ایف کا 2015 سے مبصر رکن تھا — فوٹو بشکریہ ایف اے ٹی ایف فیس بک پیج

عرب ممالک میں سعودی عرب فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) میں مستقل رکنیت حاصل کرنے والا پہلا ملک بن گیا۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی رکنیت کا اعلان فلوریڈا کے شہر اورلانڈو میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے سالانہ اجلاس کے بعد کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان، ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان کی تکمیل کیلئے پرعزم

1989 میں پیرس میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے پہلے اجلاس کے بعد اس کی 30ویں سالگرہ کے موقع پر سعودی عرب کو ٹاسک فورس کا حصہ بنایا گیا۔

سعودی عرب کی مستقل رکنیت ایسے وقت میں سامنے آئی جب اجلاس کو بتایا گیا کہ ریاض نے ایف اے ٹی ایف کی ہدایات پر عمل درآمد میں ’بہترین کارکردگی‘ دکھائی ہے۔

واضح رہے کہ 'ایف اے ٹی ایف' دہشت گردی کی مالی معاونت، منی لانڈرنگ کا خاتمہ کرنے کے لیے عالمی معیار طے کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف کا کرپٹو کرنسی کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز

اس سے قبل سعودی عرب، ایف اے ٹی ایف کا 2015 سے مبصر رکن تھا۔

سعودی عرب کا ایف اے ٹی ایف کا رکن بننے کے بعد ٹاسک فورس کے مستقل رکن ممالک کی تعداد 39 ہوگئی ہے جن میں سیکیورٹی کونسل کے مستقل اراکین اور جی 20 ممالک جیسے اثر و رسوخ رکھنے والے ممالک بھی شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں