امریکا نے آسیہ بی بی کی رہائی سال کی ’اچھی خبر‘ قرار دے دی

اپ ڈیٹ 23 جون 2019
امریکا نے پاکستان کو سی پی سی کی فہرست میں شامل کرلیا تھا —فائل فوٹو: ڈان نیوز
امریکا نے پاکستان کو سی پی سی کی فہرست میں شامل کرلیا تھا —فائل فوٹو: ڈان نیوز

واشنگٹن: امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے مسیحی خاتون آسیہ بی بی کی رہائی کو سال 2018 کی سب ’اچھی خبر‘ قرار دے دیا۔

ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق مائیک پومپیو نے اپنے محکمے کی مذہبی آزادی سے متعلق سالانہ رپورٹ کے آغاز میں کہا کہ ’2018 میں 2 اہم پیش رفت ہوئی ہیں، جن میں ایک آسیہ بی بی کی رہائی اور دوسری ازبکستان میں مذہبی رہنماؤں کے خلاف مقدمات میں کمی ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے آسیہ بی بی کو بری کردیا

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’سپریم کورٹ آف پاکستان نے آسیہ بی بی کو توہین مذہب کے الزام میں سزائے موت سے بری کیا تاہم وہ تقریباً 10 برس جیل میں گزار چکی تھیں‘۔

علاوہ ازیں مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ’ادھر ازبکستان میں ابھی بہت کچھ ہونا باقی ہے لیکن گذشتہ 13 برسوں کے بعد اب ازبکستان کنٹری آف پارٹیکیولر کنسرن (سی پی سی) کا حصہ نہیں رہا‘۔

خیال رہے کہ ازبکستان نے زیر حراست 1500 مذہبی قیدیوں کو رہا کردیا اور مذہبی وابستگی کے باعث بلیک لسٹ 16 سو افراد کو سفر کی اجازت دے دی۔

گذشتہ برس دسمبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان کو سی پی سی کی فہرست میں شامل کرلیا تھا۔

مزیدپڑھیں: ’آسیہ بی بی کا فیصلہ دینے والے ججز کسی سے کم عاشق رسولﷺ نہیں‘

سی پی سی فہرست میں وہ مملک شامل ہوتے ہیں جہاں زیادہ تر توہین مذہب کا قانون فعال ہوتے ہیں۔

مائیک پومپیو نے بتایا کہ پاکستان میں توہین مذہب مقدمات میں 40 سے زائد عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم ان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں اور حکومت مذہبی آزاد سے متعلق خدشات یا امور کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک سفیر مقرر کرے‘۔

مائیک پومپیو نے ایران اور چین کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے بیجنگ پر 10 لاکھ مسلمانوں کو حراستی کیمپ میں رکھنے کا الزام لگایا۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: آسیہ بی بی کی بریت کے خلاف نظر ثانی درخواست خارج

سیکریٹری آف اسٹیٹ نے بتایا کہ پیش کردہ رپورٹ میں ایغور مسلمانوں کے ساتھ سنکیانگ میں ہونے والے مذہبی سلوک کے بارے میں مکمل ایک باب موجود ہے۔

مائیک پومپیو نے برما میں مذہبی بدسلوکی سے متعلق بتایا کہ روہنگیا مسلمانوں کو تاحال برما فوج کے ہاتھوں تشدد کا سامنا ہے۔

خیال رہے کہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعودی عرب میں تقریباً ایک ہزار افراد کو سوشل میڈیا پر تنقید یا احتجاج میں شرکت کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں