پاکستان کی شاندار فتح، جنوبی افریقہ ورلڈ کپ سے باہر

اپ ڈیٹ 27 جون 2019
حارث سہیل نے صرف 59گیندوں پر 89رنز کی اننگز کھیلی— فوٹو: اے ایف پی
حارث سہیل نے صرف 59گیندوں پر 89رنز کی اننگز کھیلی— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے ورلڈ کپ کے اہم میچ میں حارث سہیل کی شاندار بیٹنگ اور باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت جنوبی افریقہ کو 49رنز سے شکست دے کر ایونٹ سے باہر کردیا۔

لارڈز کے تاریخی میدان پر کھیلے گئے ورلڈ کپ کے اس میچ میں قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔

مزید پڑھیں: کرکٹ کی دنیا پر مبنی فلمیں جو دنیا بھر میں مقبول ہوئیں

اوپنرز نے کپتان کے فیصلے کو درست ثابت کیا اور ٹیم کو 8ویں اوور میں ہی 50 کا ہندسہ عبور کروایا تاہم 15ویں اوور میں 81 کے مجموعے پر عمران طاہر کی گیند پر غیر ضروری شاٹ کھیلتے ہوئے فخر زمان اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔

نئے آنے والے کھلاڑی بابر اعظم کے ساتھ دوسرے اوپنر امام الحق نے ٹیم کے اسکور کو 98 رنز تک پہنچایا ہی تھا کہ وہ بھی عمران طاہر کی گیند پر آؤٹ ہوئے، اس مرتبہ عمران طاہر نے بہترین فیلڈنگ کرتے ہوئے اپنی ہی گیند پر امام کا شاندار کیچ لیا، دونوں پاکستانی اوپنرز 44 ، 44 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔

محمد حفیظ نے بابر اعظم کے ساتھ مل کر 45 رنز کی شراکت قائم کی لیکن وہ 143 کے مجموعے پر 20 رنز بنانے کے بعد پارٹ ٹائمر ایڈن مرکرم کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔

عمران طاہر نے دونوں پاکستانی اوپنرز کو آؤٹ کیا۔ — فوٹو: اے ایف پی
عمران طاہر نے دونوں پاکستانی اوپنرز کو آؤٹ کیا۔ — فوٹو: اے ایف پی

اس مرحلے پر پاکستان کے بڑے اسکور کی امیدیں ماند پڑتی نظر آ رہی تھیں لیکن حارث سہیل نے وکٹ پر آتے ہی جارحانہ انداز اپنایا اور بابر کے ہمراہ شاندار شراکت قائم کی۔

بائیں ہاتھ کے بلے باز نے بابر اعظم کے ساتھ مل کر چوتھی وکٹ کے لیے 79رنز کی ساجھے داری کی جس سے پاکستان کے بڑے اسکور کی راہ ہموار ہوئی۔

بابر آؤٹ ہونے والے چوتھے بلے باز تھے جو 224 کے مجموعی اسکور پر 69 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔

حارث نے جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور عماد کے ساتھ 40 گیندوں پر 71رنز جوڑے جس میں عماد کا حصہ صرف 23رنز کا تھا۔

اننگز کے آخری اوور میں حارث سہیل 59گیندوں پر 3 چھکوں اور 9 چوکوں سے مزین 89رنز کی عمدہ اننگز کھیلنے کے بعد پویلین لوٹے۔

پاکستان نے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 308 رنز کا مجموعہ اسکور بورڈ پر سجایا۔

جنوبی افریقہ نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو پہلے ہی اوور میں محمد حفیظ کی گیند پر وہاب ریاض نے کوئنٹن ڈی کوک کا کیچ گرا کر پاکستان کو اہم کامیابی سے محروم کردیا۔

لیکن پاکستان کو پہلی وکٹ کے لیے زیادہ انتظار نہ کرنا پڑا اور دوسرے ہی اوور میں ہاشم آملا دو رنز بنانے کے بعد محمد عامر کی گیند پر وکتوں کے سامنے پیر لانے کی پاداش میں پویلین لوٹ گئے۔

اس کے بعد ڈیو پلیسی اور ڈی کوک نے سنبھل کر بیٹنگ کی اور 87رنز کی شراکت قائم کی جس سے کپتان سرفراز احمد کے ماتھے پر واضح طور پر شکنیں پڑنا شروع ہو گئی تھیں تاہم شاداب خان نے ٹیم کو اہم کامیابی دلاتے ہوئے ڈی کوک کی 47رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

نئے بلے باز ایڈن مرکرم نے ابھی 7رنز ہی اسکور کیے تھے کہ شاداب کی گیند کو کٹ کرنے کی کوشش میں وہ اپنی وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے۔

پاکستان کو جلد ہی ایک اور وکٹ لینے کا موقع ملا لیکن شاداب خان کی گیند پر محمد عامر کیچ نہ لے سکے البتہ فاسٹ باؤلر نے اس غلطی کا جلد ازالہ کردیا اور 63رنز بنانے والے جنوبی افریقی کپتان فاف ڈیو پلیسی کو ان کے پاکستانی ہم منصب سرفراز کے ہاتھوں کیچ کرا دیا۔

راسی وین در ڈوسن نے ڈیوڈ ملر کے ساتھ مل کر پانچویں وکٹ کے لیے 63رنز جوڑے لیکن شاداب نے 36رنز بنانے والے ڈوسن کی وکٹ لے کر جنوبی افریقہ کو پانچواں نقصان پہنچایا۔

ڈیوڈ ملر سے بھی ساتھی کھلاڑی کی جدائی برداشت نہ ہوئی اور وہ بھی تین رنز کے اضافے سے پویلین جا پہنچے، انہوں نے 31رنز بنائے۔

کرس مورس نے 16رنز اسکور کیے ہی تھے کہ وہاب ریاض نے 92میل فی گھنٹہ کی رفتار سے کی گئی گیند پر ان کی وکٹیں بکھیر دیں۔

وہاب کو دوسری وکٹ کے لیے بھی زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا اور کگیسو ربادا ان کی گیند پر باؤلڈ ہو کر پویلین لوٹے اور پھر اپنے اگلے اوور میں لنگی نگیدی کا بھی کام تمام کردیا۔

مقررہ اوورز کے اختتام پر جنوبی افریقی ٹیم 9 وکٹوں کے نقصان پر 259رنز بنا سکی اور یوں پاکستان نے میچ میں 49رنز سے کامیابی حاصل کر کے پروٹیز کو عالمی کپ سے باہر کردیا۔

پاکستان کی جانب سے شاداب خان اور وہاب ریاض نے تین، تین اور محمد عامر نے دو وکٹیں حاصل کیں۔

حارث سہیل کو ان کی عمدہ بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

جب کرس مورس اوور کی آخری گیند کروانا بھول گئے

میچ کے دوران ایک دلچسپ واقعہ اس وقت پیش آیا جب عمران طاہر میچ کا پہلا جبکہ اننگز کا 15واں اوور کروانے کے لیے پہنچے تو امپائرز نے عمران طاہر کو گیند کروانے سے روک دیا جس کی وجہ ان پر کسی طرح کی پابندی نہیں بلکہ امپائز کی ہی غفلت تھی کیونکہ اس سے پہلے والے اوور میں کرس مورس نے ایک گیند کم کروائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کرکٹ پر بات کریں، گالیاں دینا مناسب نہیں، سرفراز

امپائرز نے اپنا حساب لگانے کے بعد کرس مورس کو دوبارہ باؤلنگ کے لیے بلوایا اور انہوں نے اپنا 6 گیندوں کا اوور مکمل کیا جس کے بعد عمران طاہر کو 15واں اوور کروانے کی اجازت دی گئی۔

جنوبی افریقی ٹیم کی کٹ تبدیل

میچ کے دوران جنوبی افریقہ نے اپنی روایتی سبز رنگ کی جرسی کے بجائے زرد رنگ کے ساتھ سبز رنگ کی جرسی پہنی۔

تبصرے (0) بند ہیں