سابق صدر نے شادی سے انکار پر’ریپ‘ کیا، گیمبیا کی حسینہ

طوفا جیلو نے 2014 میں مقابلہ حسن جیتا تھا—فوٹو: نیو یارک ٹائمز
طوفا جیلو نے 2014 میں مقابلہ حسن جیتا تھا—فوٹو: نیو یارک ٹائمز

مغربی افریقی ملک گیمبیا کی سابق حسینہ و ماڈل طوفا جیلو نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں سابق صدر یحیٰ عبدالعزیز جیمس جنکنگ جامع نے شادی سے انکار کرنے کے بعد صدارتی محل میں ’ریپ‘ کا نشانہ بنایا۔

گیمبیا کے سابق صدر جنہیں عام طور پر یحیٰ جامع کہا جاتا ہے وہ 2017 سے جلا وطن ہیں اور اس وقت ایکواڈور میں رہائش پذیر ہیں۔

یحیٰ جامع کو طویل عرصے تک گیمبیا کے صدر رہنے کا اعزاز بھی حاصل ہے، وہ 1994 میں فوجی بغاوت کے بعد صدر بنے تھے۔

یحیٰ جامع فوجی افسر تھے جو فوجی بغاوت کے بعد ملک کے صدر بنے اور وہ 2016 سے قبل ہونے والے انتخابات میں مسلسل کامیابی حاصل کرتے آ رہے تھے، تاہم انہیں تین سال قبل صدارتی انتخابات میں حیران کن طور شکست ہوئی۔

صدارتی انتخابات میں شکست کے بعد انہوں نے اقتدار سے الگ ہونے سے انکار کیا تو گیمبیا میں ان کے خلاف بغاوت شروع ہوئی اور اس بغاوت کو پڑوسی ممالک اور خاص طور پر سینیگال کی حمایت حاصل رہی۔

یحیٰ جامع نے اپنے خلاف بڑھتی ہوئی بغاوت کو دیکھتے ہوئے 2017 میں اقتدار سے علیحدگی اختیار کرلی اور ایکواڈور چلے گئے اور تاحال وہ وہیں رہائش پذیر ہیں۔

یحیٰ جامع نے 2015 میں گیمبیا کو اسلامی ریاست قرار دیا تھا—فوٹو: اے ایف پی
یحیٰ جامع نے 2015 میں گیمبیا کو اسلامی ریاست قرار دیا تھا—فوٹو: اے ایف پی

ان کی جانب سے اقتدار سے علیحدگی کے بعد گیمبیا کے نئے صدر نے ان کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے ایک خصوصی ٹربیونل کی تشکیل دی تھی جو خاص طور پر یحیٰ جامع کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیق کرے گا۔

یحیٰ جامع کو گیمبیا کا سخت گیر صدر بھی سمجھا جاتا تھا، تاہم انہوں نے ملک میں کئی اصلاحات بھی متعارف کرائیں۔

یحیٰ جامع ٹرانس جیینڈر افراد اور ہم جنسی پرستی کے خلاف تھے جب کہ انہوں نے ایڈز کے علاج کے لیے بھی جڑی بوٹیوں سے علاج کا متنازع طریقہ متعارف کرایا تھا۔

یحیٰ جامع مسلمان تھے اور انہوں نے 2015 میں مخالفت کے باوجود گیمبیا کو اسلامی ریاست قرار دیا تھا۔

یحیٰ جامع پر انسان حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت ماورائے عدالت قتل اور خواتین کے ساتھ ریپ اور انہیں زبردستی جسمانی تعلقات کے لیے مجبور کیے جانے جیسے الزامات لگائے جاتے ہیں۔

یحیٰ جامع پر یہ الزام بھی لگایا جاتا ہے کہ انہوں نے ’ویمن گارڈ‘ کے نام پر جن خواتین سیکیورٹی گارڈز کو صدارتی محل میں تعینات کر رکھا تھا، وہ انہیں بھی ’ریپ‘ کا نشانہ بناتے رہے۔

یحیٰ جامع نے تین شادیاں کیں جن میں سے دو شادیاں طلاق پر ختم ہوئیں، ان کی دوسری شادی کامیاب رہی—فوٹو: اے پی
یحیٰ جامع نے تین شادیاں کیں جن میں سے دو شادیاں طلاق پر ختم ہوئیں، ان کی دوسری شادی کامیاب رہی—فوٹو: اے پی

تاہم اب گیمبیا کی سابق حسینہ طوفا جیلو نے ان پر ریپ کا الزام لگاتے ہوئے ان کے خلاف باقاعدہ قانونی جنگ لڑنے کے عزم کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ نئی حکومت کی جانب سے بنائے گئے خصوصی تحقیقاتی ٹربیونل کے سامنے بھی پیش ہونے کے لیے تیار ہیں۔

امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے مطابق طوفا جیلو نے 2014 میں گیمبیا میں ہونے والے مقابلہ حسن میں کامیابی حاصل کی تھی اور وہ اسی سال صدارتی محل میں ہونے والی ایک تقریب میں شریک ہوئی تھیں جہاں پر یحیٰ جامع کا ان پر دل آگیا۔

طوفا جیلو نے دعویٰ کیا کہ اگرچہ یحیٰ جامع کا پہلی ملاقات میں رویہ بہترین تھا، تاہم بعد ازاں صدارتی محل میں ہونے والی ایک اور تقریب کے دوران صدر نے انہیں شادی کی پیش کش کی، جسے انہوں نے مسترد کردیا۔

سابق حسینہ کے مطابق یحیٰ جامع ان کے والد جیسے تھے اور وہ ان سے شادی کا سوچ بھی نہیں سکتیں، تاہم یحیٰ جامع نے انہیں شادی کے بدلے پرکشش مراعات کی پیش کش بھی کی۔

ریپ کے بعد کمرے میں قید کردیا گیا تھا، طوفا جیلو—فوٹو: نیو یارک ٹائمز
ریپ کے بعد کمرے میں قید کردیا گیا تھا، طوفا جیلو—فوٹو: نیو یارک ٹائمز

حسینہ طوفا جیلو نے الزام عائد کیا کہ شادی سے انکار کے بعد انہیں زبردستی صدارتی محل لے جایا گیا، جہاں یحیٰ جامع نے انہیں ’ریپ‘ کا نشانہ بنانے کے بعد ایک کمرے میں بند کردیا۔

سابق حسینہ کے مطابق وہ تین دن تک کمرے میں قید رہنے کے بعد وہاں سے کسی طرح فرار ہونے میں کامیاب ہوگئیں، جس کے بعد وہ گیمبیا سے نکل کر پڑوسی ملک سینیگال آگئیں، جہاں اب تک وہ رہائش پذیر ہیں۔

طوفا جیلو کا کہنا تھا کہ انہوں نے سابق صدر کی جانب سے ریپ کیے جانے سے متعلق ہیومن رائٹس کمیشن کو بھی مطلع کیا ہے جب کہ وہ نئی حکومت کی جانب سے یحیٰ جامع کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیق کے لیے بنائے گئے ٹربیونل میں بھی پیش ہونے کے لیے تیار ہیں۔

سابق صدر کو عدالت میں دیکھنا چاہتی ہوں، طوفا جیلو—فوٹو: نیو یارک ٹائمز
سابق صدر کو عدالت میں دیکھنا چاہتی ہوں، طوفا جیلو—فوٹو: نیو یارک ٹائمز

دوسری جانب بی بی سی نے بتایا کہ سابق حسینہ کے الزامات پر یحیٰ جامع کی جماعت نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے سابق صدر کے خلاف گہری سازش قرار دیا ہے۔

سابق صدر کی جماعت کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یحیٰ جامع کے خلاف خواتین ریپ کے جھوٹے الزامات لگا رہی ہیں، وہ ایسے شخص نہیں ہیں وہ شریف اور ایماندار انسان ہیں۔

واضح رہے کہ یحیٰ جامع نے تین شادیاں کیں جن میں سے ان کی 2 شادیاں طلاق پر ختم ہوئیں۔

یحیٰ جامع نے پہلی شادی گھانا کی خاتون سے 1994 میں کی اور دونوں کے درمیان 1998 میں طلاق ہوگئی۔

سابق گیمبین صدر نے دوسری شادی 1999 میں زینب سوماہ سے کی جو تاحال ان کی اہلیہ ہیں۔

یحیٰ جامع نے تیسری شادی 2010 میں علیمہ صالح سے کی تھی اور 2011 میں دونوں کے درمیان طلاق ہوگئی۔

یحیٰ جامع دیکھتے ہی فریفتہ ہوگئے تھے، طوفا جیلو—فوٹو: دی گارجین
یحیٰ جامع دیکھتے ہی فریفتہ ہوگئے تھے، طوفا جیلو—فوٹو: دی گارجین

تبصرے (0) بند ہیں