‘میرے جسم میں نسل پرستانہ ہڈی نہیں ہے‘

اپ ڈیٹ 09 اگست 2019
امریکی صدر کے بیان کو ڈیموکریٹک صدارتی امیدواروں نے نسل پرست قرار دی تھیں—فائل فوٹو: رائٹرز
امریکی صدر کے بیان کو ڈیموکریٹک صدارتی امیدواروں نے نسل پرست قرار دی تھیں—فائل فوٹو: رائٹرز

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اوپر لگنے والے ’نسل پرست‘ پر مشتمل الزام کو قطعی مسترد کردیا۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 2 روز قبل کانگریس کی رکن خواتین پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ خواتین دراصل ان ممالک سے تعلق رکھتی ہیں جہاں کی حکومتیں مکمل طور پر نااہل اور تباہی کا شکار ہیں اور دنیا بھر میں سب سے زیادہ کرپٹ ہیں‘۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید لکھا تھا کہ ’یہ خواتین بہت چالاکی سے امریکا کے عوام جو کرہ ارض پر سب سے عظیم اور طاقتور قوم ہیں انہیں بتارہی ہیں کہ ہماری حکومت کو کیسے چلانا ہے‘۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے تازہ ترین ٹوئٹ میں کہا کہ ’جو ٹوئٹس کی گئی تھیں وہ نسل پرستانہ نہیں تھیں کیونکہ میرے جسم میں نسل پرست ہڈی نہیں ہے‘۔

امریکی صدر کے بیان کو ڈیموکریٹک صدارتی امیدواروں اور سینئر قانون سازوں کی جانب سے نسل پرست اور غیر ملکیوں سے نفرت پر مبنی قرار دیا۔

ٹرمپ نے یہ بیان سفید فام نسل سے تعلق نہ رکھنے والے خواتین پر تنقید کرتے ہوئے دیا تھا جن میں نیویارک کی رکن الیگزینڈریا اوکاسیو-کورٹیز،الحان عمر، مشی گن کی راشدہ طلیب اور آیانا پریسلی شامل ہیں۔

کانگریس کی ان چاروں خواتین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر امریکی صدر کے بیان رد عمل دیا۔

بعدازاں ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز خواتین کے ردعمل میں کہا تھا کہ ' اگر آپ امریکا میں خوش نہیں ہیں، آپ ہر وقت شکایتیں کررہے ہیں، آپ جاسکتے ہیں، آپ ابھی اسی وقت جاسکتے ہیں'۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ ' ڈیموکریٹس خود کو ان 4 خواتین سے دور رکھنے کی کوشش کررہے تھے لیکن اب وہ انہیں قبول کرنے پر مجبور ہیں'۔

تبصرے (0) بند ہیں