دونوں خواتین ریس کی اختتامی حدود میں داخل ہونے کے بعد قریب آئیں—فوٹو: اے پی
دونوں خواتین ریس کی اختتامی حدود میں داخل ہونے کے بعد قریب آئیں—فوٹو: اے پی

برطانیہ کی 2 ایتھلیٹ خواتین کو دوڑ کے اختتام پر ایک دوسرے سے ہاتھ ملانا مہنگا پڑ گیا اور وہ جیتی بازی ہار گئیں۔

برطانیہ کی 2 خواتین جیسیکا لرمنتھ اور جارجیا ٹیلر براؤن نے جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں اولمکس مقابلوں کے لیے کوالیفائی دوڑ کے اختتام پر ایک دوسرے سے ہاتھ ملایا تھا۔

دونوں خواتین کو دوڑ کے اختتام پر ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے پر نااہل قرار دیا گیا۔

برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ کے مطابق دونوں برطانوی خواتین آئندہ برس ٹوکیو میں ہونے والے اولمپکس مقابلوں کے لیے کوالیفائی مرحلے کے لیے دوڑ میں شامل تھیں۔

دونوں نے ہاتھوں میں ہاتھ ملاتے ہوئے فنش لائن عبور کی—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب
دونوں نے ہاتھوں میں ہاتھ ملاتے ہوئے فنش لائن عبور کی—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب

جیسیکا لرمنتھ اور جارجیا ٹیلر براؤن کے علاوہ بھی اس کوالیفائی دوڑ میں دیگر برطانوی خواتین شامل تھیں اور وہ تمام ان سے پیچھے تھیں۔

رپورٹ کے مطابق جیسیکا لرمنتھ اور جارجیا ٹیلر براؤن نے سب کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دوڑ ختم کی، تاہم انہوں نے دوڑ ختم ہونے کے مقام پر اظہار یکجہتی کے لیے ایک دوسرے سے ہاتھ ملایا۔

دونوں خواتین کی جانب سے ہاتھ ملانے کو انٹرنیشنل ٹریتھلون یونین (آئی یو این) نے قوائد کے خلاف قرار دیا اور دونوں خواتین کو مقابلوں کے لیے نااہل قرار دیا گیا۔

دونوں خواتین کو کامیابی کے باوجود نااہل قرار دیا گیا—فوٹو: یارک شائر پوسٹ
دونوں خواتین کو کامیابی کے باوجود نااہل قرار دیا گیا—فوٹو: یارک شائر پوسٹ

آئی یو این انتظامیہ کے مطابق اگرچہ دونوں خواتین نے سب سے پہلے دوڑ ختم کی، تاہم دونوں نے فتح حاصل کرتے ہی یونین کے قوائد کی خلاف ورزی کی، اس لیے انہیں فاتح قرار نہیں دیا جا سکتا۔

یونین کے فیصلے کے خلاف دونوں خواتین نے اپیل بھی دائر کی، تاہم ان کی اپیل بھی مسترد کردی گئی۔

برطانوی خواتین کو فتح کے وقت ہاتھ ملانے پر مقابلے سے باہر کرنے پر برطانوی ٹریتھلون فیڈریشن نے بھی افسوس کا اظہار کیا اور فیصلے کو غلط قرار دیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یونین نے ان دونوں خواتین سے ایک منٹ سے زائد وقت کے بعد دوڑ کی حد کراس کرنے والی خاتون کو پہلی پوزیشن دی۔

جہاں دونوں برطانوی خواتین کو 2020 میں ٹوکیو میں ہونے والے ٹریتھلون اولمپکس دوڑ اور مقابلوں کے لیے نااہل قرار دیا گیا، وہیں دیگر برطانوی خواتین کو دوڑ مکمل کرنے کے بعد اس مقابلے کے اہل قرار دیا گیا۔

ٹھریتھلون اولمپکس مقابلے آئندہ برس جاپان میں ہوں گے، جس میں برطانیہ، امریکا، اٹلی، جرمنی، فرانس اور چین سمیت کئی ممالک کے افراد شرکت کریں گے۔

ریس میں امریکا، برازیل اور جرمنی سمیت کئی ممالک کی خواتین شامل ہوئیں—فوٹو: آئی ٹی یو
ریس میں امریکا، برازیل اور جرمنی سمیت کئی ممالک کی خواتین شامل ہوئیں—فوٹو: آئی ٹی یو

تبصرے (0) بند ہیں