او آئی سی کا بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو فوری ختم کرنے کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 17 اگست 2019
مذہبی حقوق دینے سے انکار بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور دنیا بھر کے مسلمانوں کی توہین ہے—فائل فوٹو: اے پی
مذہبی حقوق دینے سے انکار بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور دنیا بھر کے مسلمانوں کی توہین ہے—فائل فوٹو: اے پی

اسلام آباد: اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 12 روز سے جاری کرفیو اٹھایا جائے جس نے پوری وادی میں معمولات زندگی مفلوج کر دیئے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک ویڈیو پیغام میں او آئی سی کے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ پاکستان کے لیے ایک اور سفارتی کامیابی ہے کہ او آئی سی نے بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے حال ہی میں او آئی سی ارکان سے رابطے کیے اور جدہ میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کر کے اس معاملے پر بات چیت کی ’جس کے نتیجے میں او آئی سی نے پریس میں ایک بیان بھی جاری کیا‘۔

یہ بھی پڑھیں: او آئی سی نے کشمیری عوام کی غیر متزلزل حمایت کا عزم دہرا دیا، دفتر خارجہ

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو خوراک اور ادویات کی قلت کا سامنا ہے اور کرفیو کے باعث وہ ہسپتال تک بھی نہیں پہنچ پارہے، کرفیو اٹھانے کا معاملہ پاکستان سے نہیں بلکہ پوری مسلم دنیا کی جانب سے سامنے آیا ہے۔

اس کے ساتھ انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل بھی او آئی سی کی جانب سے بلند کردہ آواز پر توجہ دے گی۔

خیال رہے کہ او آئی سی کے جنرل سیکریٹریٹ نے جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی مذہبی آزادی محدود کرنے اور عید کے موقع پر بھی مکمل لاک ڈاؤن اور اجتماعات کی اجازت نہ دے کر مسلمانوں کو ان کی مذہبی روایات پر عمل سے روکنے کی رپورٹس پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں مذہبی آزادی پر قدغن، او آئی سی کی بھارت پر شدید تنقید

مذہبی حقوق دینے سے انکار بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور دنیا بھر کے مسلمانوں کی توہین ہے، اس وجہ سے او آئی سی نے بھارتی حکام پر زور دیا کہ وہ کشمیری مسلمانوں کے تحفظ اور ان کے مذہبی حقوق پر بغیر کسی رکاوٹ کے عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

او آئی سی نے اقوامِ متحدہ اور دیگر متعلقہ اداروں سمیت عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں جموں و کشمیر کے تنازع کے حل کے لیے مذاکراتی عمل کی کوششوں کو تیز کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں