’بھارت کے ساتھ تجارت کی معطلی کا اطلاق طے شدہ شپمنٹس پر نہیں ہوگا‘

17 اگست 2019
بھارت کے ساتھ تجارت معطل کرنے کی وجہ سے اسمگلنگ میں اضافہ ہوسکتا ہے—تصویر: شٹراسٹاک
بھارت کے ساتھ تجارت معطل کرنے کی وجہ سے اسمگلنگ میں اضافہ ہوسکتا ہے—تصویر: شٹراسٹاک

اسلام آباد: محکمہ تجارت نے واضح کیا ہے کہ بھارت کے ساتھ تجارت معطل کرنے کے فیصلے کا اطلاق ان شپمنٹس پر نہیں ہوگا جو اس اعلان سے پہلے ہی طے کرلی گئی تھیں۔

فیصلے کے ایک ہفتے بعد محکمے نے ایک باضابطہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ تجارت معطلی کا اطلاق ان شپمنٹس پر نہیں ہوگا جن کے لیے ضمانتی خطوط یا بارنامہ جہاز 9 اگست سے پہلے جاری ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ کابینہ اجلاس کے بعد بھارت کے ساتھ آئندہ احکامات تک فوری طور پر تجارت کی معطلی پر عملدرآمد کروانے کے لیے 2 نوٹیفکیشن جاری کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا بھارت کے ساتھ تجارت معطل، سفارتی تعلقات محدود کرنے کا فیصلہ

اس ضمن میں جاری ایک حکم میں کہا گیا کہ پاکستان کی تاجر برادری نے ان نوٹیفکیشن کے اطلاق اور عملدرآمد کی تاریخوں کی وضاحت کے سلسلے میں محکمہ تجارت سے رابطہ کیا تھا۔

لہٰذا تاجر برادری کی سہولت کے لیے اس بات کا بھی اعلان کیا گیا کہ اس میں افغانستان پاکستان تجارتی معاہدے کے تحت ہونے والی تجارت متاثر نہیں ہوگی۔

اس ضمن میں اس بات کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ بھارت کے ساتھ تجارت معطل کرنے کا نتیجہ بھارتی مصنوعات کی اسمگلنگ میں اضافے، کسی تیسرے ملک کے ڈیکلریشن کا غلط استعمال کر کے ان کی برآمدات اور اے پی ٹی ٹی اے کے تحت اسمگلنگ کی صورت میں نکل سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: لاگت کم ہونے کے باوجود بھارت سے درآمدات نہیں کریں گے، صنعتکار

محکمہ تجارت نے کہا کہ ان خدشات کا جواب دیتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ڈیکلریشن کا غلط استعمال اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ضروری کارروائیاں کرنے کی ہدایت کی ہے۔

حالیہ نوٹفکیشن میں اس بات کا اشارہ بھی ملتا ہے کہ ملک بھر کی مارکیٹس میں دستیاب اسمگل شدہ بھارتی مصنوعات کے خلاف موثر اور بھرپور مہم کا آغاز بھی کیا جاسکتا ہے۔


یہ خبر 17 اگست 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں