حکومتی اقدامات کے ثمرات ملنے لگے، جولائی کے دوران تجارتی خسارے میں کمی

اپ ڈیٹ 17 اگست 2019
درآمدات کی تخفیف اس سے بھی زیادہ واضح ہوسکتی تھی، حکام کسٹمز — فائل فوٹو: خرم حسین
درآمدات کی تخفیف اس سے بھی زیادہ واضح ہوسکتی تھی، حکام کسٹمز — فائل فوٹو: خرم حسین

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کے تجارتی خسارے کے خلاف جنگ کے ثمرات ملنا شروع ہوگئے اور رواں مالی سال کے پہلے ماہ کے دوران اس میں 29 فیصد کی کمی واقع ہوئی جس کی بڑی وجہ غیر ضروری لگژری اشیا کی درآمدات میں کمی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق تجارتی خسارہ جولائی کے دوران 28.84 فیصد کم ہو کر 2 ارب 27 کروڑ ڈالر تک ہو گیا جو گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران 3 ارب 19 ارب ڈالر تھا۔

موجودہ حکومت نے جون 2020 تک تجارتی خسارے کو 27 ارب 47 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک لانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

مالی سال 19-2018 کے دوران تجارتی خسارہ 37 ارب 58 کروڑ ڈالر سے کم ہو کر 31 ارب 82 کروڑ ڈالر تک ہوگیا تھا جو تقریباً 15.33 فیصد کمی تھی۔

مزید پڑھیں: حکومت ملکی درآمدات کو کم کرنے کیلئے کوشاں

حکومت کی اس بڑی کامیابی کی وجہ درآمدات میں کمی جبکہ برآمدات میں اضافہ ہے۔

ڈان کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق رواں برس جولائی کے دوران 4 ارب 15 کروڑ ڈالر کی درآمدات ہوئیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی ماہ کے دوران 4 ارب 89 کروڑ ڈالر کی درآمدات سے 14.07 فیصد کم ہے۔

درآمدات میں کمی کی بڑی وجہ لگژی اشیا اور آٹو موبائل پر لگائی جانے والی ریگولیٹری ڈیوٹی ہے۔

علاوہ ازیں حکومت کی جانب سے گزشتہ برس ہی فرنس آئل کی درآمد پر پابندی لگادی گئی تھی جبکہ انرجی سپلائی، متبادل درآمدات، معاشی استحکام اور کرنسی کی قدر میں کمی سمیت متعدد پالیسی مداخلت بھی درآمدات میں کمی کا باعث بنی۔

یہ بھی پڑھیں: موبائل فون پر ٹیکس سلیب میں تبدیلی، درآمد پر اب کتنی رقم ادا کرنا ہوگی؟

پاکستان کسٹمز حکام کے مطابق درآمدات کی تخفیف اس سے بھی زیادہ واضح ہوسکتی تھی، تاہم حکومت کی جانب سے رواں برس کے بجٹ میں ایک ہزار 6 سو 39 اشیا پر عائد ڈیوٹی میں چھوٹ دی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسی وجہ سے ان اشیا کی درآمدات پر جولائی کے دوران 28 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

تاہم خام مال اور مشینری کی درآمد کی وجہ سے صنعتی ترقی میں تیزی کا امکان ہے اور اس حوالے سے کسٹم حکام کا کہنا تھا کہ ہم امید کر رہے ہیں کہ خام مال اور مشینری پر عائد ڈیوٹی میں نرمی کی وجہ سے معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی۔

دوسری جانب پاکستانی مصنوعات کی برآمدات میں 14.6 فیصد اضافہ ہوا ہے جو گزشتہ مالی سال میں جولائی کے ایک ارب 64 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں ایک ارب 88 کروڑ ڈالر تک جا پہنچی۔

تبصرے (0) بند ہیں