گوگل کا ڈوڈل کے ذریعے ڈاکٹر روتھ فاؤ کو خراجِ تحسین

اپ ڈیٹ 09 ستمبر 2019
گوگل اپنے ہوم پیچ پر عموماً مواقعوں  یا  نامور شخصیات کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے اپنا لوگوں تبدیل کرلیتی ہے—تصویر:گوگل
گوگل اپنے ہوم پیچ پر عموماً مواقعوں یا نامور شخصیات کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے اپنا لوگوں تبدیل کرلیتی ہے—تصویر:گوگل

پاکستان سے جذام کے مرض کے تدارک کے لیے اپنی پوری زندگی وقف کردینے والی جرمن معالج ڈاکٹر روتھ فاؤکی 90ویں سالگرہ کے موقع پر گوگل نے ڈوڈل کے ذریعے انہیں خراجِ تحسین پیش کیا۔

یہ ڈوڈل ڈاکٹر روتھ فاؤ کی مسیحائی کا عکاس ہے جو اگست 2017 میں کراچی میں 87 سال کی عمر میں کراچی میں انتقال کر گئی تھیں۔

اس ڈوڈل کی وضاحت کرتے ہوئے گوگل کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر روتھ فاؤ کو خراجِ تحسین اس لیے پیش کیا جارہا ہے کیوں کہ انہوں نے پاکستان سے جذام کے خاتمے کے لیے اپنی پوری زندگی وقف کر کے ان گنت جانیں بچالیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر روتھ فاؤ: کوڑھ کے مریضوں کیلئے روشنی کی کرن

انٹرنیٹ کے سب سے بڑی کمپنی کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر روتھ فاؤ کی مسلسل اور انتھک محنت کا نتیجہ تھا کہ 1996 میں عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کو جذام سے پاک ملک قرار دے دیا۔

خیال رہے کہ دنیا کا سب سے بڑا سرچ انجن کہلائی جانے والی کمپنی گوگل اپنے ہوم پیچ پر عموماً اہم شخصیات کی سالگراہوں، اہم مواقعوں یا فنکاروں، سائنسدانوں سمیت دیگر نامور شخصیات کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے اپنا لوگوں تبدیل کرلیتی ہے۔

ڈاکٹر روتھ فاؤ کا مختصر تعارف

ڈاکٹر روتھ فاؤ جرمنی سے تعلق رکھنے والی ایک راہبہ (نن) تھیں جو ایک مسیحی سماجی تنظیم سے وابستگی کے سلسلے میں پاکستان آئیں اور پھر اپنا وطن چھوڑ کر یہیں کی ہو کر رہ گئیں۔

وہ 1960 میں جرمنی سے پاکستان منتقل ہوئی تھیں، طب کے شعبے میں ڈاکٹر روتھ فاؤ کی گراں قدر خدمات پر انہیں 1979 میں ہلال امتیاز اور 1989 میں ہلال پاکستان کے اعزازات سے نوازا گیا۔

مزید پڑھیں: جذام کے مریضوں کا علاج کرنے والی 'پاکستانی مدر ٹریسا‘ چل بسیں

ڈاکٹر روتھ فاؤ کو 1988 میں پاکستانی شہریت دی گئی، ان کی کوششوں کی بدولت پاکستان کو 1996 میں جذام فری ملک قرار دیا گیا۔

پاکستانی مدر ٹریسا کے نام سے مشہور یہ عظیم شخصیت 9 اگست 2017 کو انتقال کر گئیں تھیں جنہیں 19 اگست کو پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ کراچی کے گورا قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا تھا۔

بعد از مرگ حکومت سندھ نے ان کی خدمات کے اعتراف میں کراچی کا سول ہسپتال ڈاکٹر روتھ فاؤ کے نام سے منسوب کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں