منافع بخش کاروبار کیلئے اوبر کا 8 فیصد ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 11 ستمبر 2019
چیف ایگزیکٹو نے اسٹاک مارکیٹ قرضوں کے پیشِ نظر کمپنی کے معاملات میں سختی کرنی شروع کردی تھی—فائل فوٹو: رائٹرز
چیف ایگزیکٹو نے اسٹاک مارکیٹ قرضوں کے پیشِ نظر کمپنی کے معاملات میں سختی کرنی شروع کردی تھی—فائل فوٹو: رائٹرز

دنیا کے مختلف ممالک میں سفری سہولیات فراہم کرنے والی کمپنی اوبر کا کہنا ہے کہ وہ اپنی سروس کو منافع بخش بنانے کے لیے مصنوعات اور انجینئرنگ کے شعبے سے تعلق رکھنے والے اپنے 8 فیصد عملے کو فارغ کر رہی ہے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سان فرانسسکو سے تعلق رکھنے والی کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’تیزی سے ترقی کرتے ہوئے اوبر کے ملازمین کی تعداد 27 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے اور اب کارکردگی کے لیے اس میں کمی کا وقت آگیا ہے'۔

اوبر کمپنی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہم دوبارہ ٹریک پر واپس آنے کے لیے کچھ تبدیلیاں کر رہے ہیں، جس میں عملے کی تعداد میں کمی بھی شامل ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ہمارا عملہ اولین ترجیحات کے مطابق ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: اوبر کا ڈیٹا ہیک کرنے والوں کو ایک لاکھ ڈالر کی ادائیگی

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں امید ہے کہ یہ تبدیلیاں روزانہ کی بنیاد پر ہمارے کام کو بہتر کریں گی اور ہم اعلیٰ میعار کے حوالے سے اپنی کارکردگی کا جائزہ لے سکیں گے‘۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ’اوبر بہترین تکنیکی قابلیت والے افراد کو ملازمت دیتی رہے گی لیکن اس میں خصوصی طور پر اعلیٰ کارکردگی کو مدِ نظر رکھا جائے گا‘۔

خیال رہے کہ اس سے قبل جولائی کے مہینے میں اوبر نے لاگت میں کمی اور کام کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے مارکیٹنگ ٹیم سے 400 ملازمین سمیت 1200 کارکنان کو فارغ کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: اوبر کا 4 کھرب 35 ارب روپے میں کریم کو خریدنے کا باضابطہ اعلان

اس ضمن میں ایک ماہ قبل ہی اوبر کے چیف ایگزیکٹو دارا خوروشاہی نے اسٹاک مارکیٹ قرضوں کے پیشِ نظر کمپنی کے معاملات میں سختی کرنی شروع کردی تھی۔

یاد رہے رائیڈنگ کمپنی کا خیال تھا کہ وہ مستقبل میں ’ٹرانسپورٹیشن کی ایمازون‘ بن جائے گی اور لوگ ذاتی کار رکھنے کے بجائے اس کے ساتھ سفر کریں گے۔

تاہم 2011 میں اپنی پہلی رائیڈ کرنے سے اب تک کمپنی کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے۔

دوسری جانب کمپنی کار کے ساتھ ساتھ الیکٹرونک بائیکس اور موٹر سائیکل، کھانے پینے کی اشیا پہنچانے کا کام بھی کرچکی ہے اور اب اس کا اڑنے والی ٹیکسیاں متعارف کروانے کا ارادہ بھی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں