لگ بھگ 3 سال قبل اسلام آباد کے ایک چائے والے کی قسمت سوشل میڈیا پر وائرل تصویر نے بدل دی تھی۔

ارشد خان المعروف چائے والا کی تصویر اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی فوٹوگرافر جویریہ علی نے اکتوبر 2016 میں شیئر کی تھی اور اس کی قسمت بدل گئی۔

اس وقت فوٹوگرافر نے ڈان امیجز سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا ' میں نے اتنے وجیہہ نوجوان کا خیال بھی نہیں کیا تھا، یہ واقعی سرپرائز کردینے والا تھا'۔

ان کا کہنا تھا ' میں نے اتار بازار میں ایک فوٹو واک کے دوران تصویر لی اور اسے انسٹاگرام میں ایک عام پوسٹ کے طور پر اپ لوڈ کردیا جو اس وقت تو وائرل نہیں ہوئی تاہم چار یا پانچ دن بعد اچانک وائرل ہوگئی'۔

اس وقت ارشد خان کی عمر 18 سال تھی اور جو اصل میں کوہاٹ سے تعلق رکھتے تھے اور اسلام آباد کے اتوار بازار میں 3 ماہ سے چائے بنانے کا کام کررہے تھے، ارشد نے کبھی اسکول کی تعلیم حاصل نہیں کی اور اس کے مطابق وہ اپنے والدین کی مرضی سے شادی کرنا چاہے گا۔

اپنی پہلی فوٹو گراف کے حوالے سے ارشد کا کہنا تھا کہ وہ نہیں جانتا کہ یہ کس نے لی تھی۔ تاہم جب میڈیا ارشد تک پہنچا تو وہ کافی گھبرا گیا اور اس کے ماموں بھی یہ سب دیکھ کر کافی پریشان ہوگئے کہ آخر میڈیا اس کے پیچھے کیوں پڑ گیا ہے۔

جس کے بعد وہ ماڈل بن گئے اور بھی اداکاری میں بھی قسمت آزمائی کی، پھر 2017 کے شروع میں یہ افواہیں پھیل گئیں کہ ارشد خان اپنے اداکاری کے کیریئر کو چھوڑ کر واپس چائے کے اسٹال پر جارہے ہیں، جس کی وجہ ان کے خاندان کی جانب سے لگائی جانے والی پابندیاں ہیں، ان قیاس آرائیوں کا آغاز اُس وقت ہوا جب ارشد خان کی گلوکارہ مسکان جے کے ساتھ ایک میوزک ویڈیو ریلیز ہوئی۔

رپورٹس تھیں کہ ارشد خان کے گھر والوں کو گلوکارہ کے ساتھ بنائی گئی ان کی یہ ویڈیو بالکل پسند نہیں آئی اور انہوں نے ارشد کے شوبز کیریئر کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

تاہم ڈان کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں ارشد خان نے بتایا کہ یہ خبریں جھوٹی اور بے بنیاد ہیں۔

ارشد خان کا کہنا تھا کہ 'اس سے قبل کسی نے جھوٹی خبر پھیلائی تھی، میں اب بھی کام کررہا ہوں، میں نے شوبز نہیں چھوڑا، تاہم ان کے رشتہ دار میوزک ویڈیو کے حوالے سے ناراض ضرور ہیں'۔

مگر اب وہ کیا کررہے ہیں؟

تو اس کا جواب ہے کہ وہ ایک بار پھر لوگوں کے لیے چائے بنانے کا کام کرنے لگے ہیں۔

سما ٹی وی کے پروگرام (11 ستمبر کو نشر ہوا) میں یہ انکشاف سامنے آیا تھا اور ارشد خان نے بتایا 'میں نے دوسروں کے لیے چائے بنانا اس لیے شروع کی کیونکہ یہ میری شناخت ہے'۔

انہوں نے بتایا کہ وہ ماڈلنگ اور اداکاری کے کیرئیر کے باوجود چائے فروخت کرنے واپس آئے ہیں اور وہ اس کام کو کبھی نہیں چھوڑیں گے۔

درحقیقت وہ چائے کے کاروبار کو آگے بڑھانے کے لیے چائے کیفے کھولنا چاہتے ہیں جس کے لیے وہ فی الحال اچھی شراکت دار کو تلاش کررہے ہیں۔

انہوں نے بتایا پہلے وہ جس ڈھابے میں کام کرتے تھے اور ابھی جہاں یہ کام کررہے ہیں، وہ ان کی ملکیت نہیں اور وہ اسی لیے اپنا چائے کیفے کھولنا چاہتے ہیں تاکہ اپنی تیار کردہ چائے فروخت کرسکیں۔

پروگرام کے دوران انہوں نے بتایا کہ وہ ایک زیرتکمیل فلم ' 24 آورز' میں پاک فوج کے آفس میں ایک ایجنٹ کا مرکزی کردار ادا کررہے ہیں جو رواں سال دسمبر میں ریلیز ہوگی۔

ایک موقع پر ان سے پوچھا گیا کہ اچھی چائے بنانے کا طریقہ کیا ہے تو انہوں نے اس کے جواب میں کہا کہ یہ ان کا راز ہے جو وہ شیئر نہیں کرسکتے۔

تبصرے (4) بند ہیں

Kashif Salik Sep 12, 2019 08:58pm
Kuch un khandanoon ke behi khaber lijay jo dahsaat gardi ka sikar howa
M. Saeed Sep 12, 2019 09:14pm
Another Chai wala is now the prime Minister of India. Good Chai is a good qualification for many.
honorable Sep 12, 2019 10:07pm
khoda paharh nikla chooha
عرفان Sep 13, 2019 03:34am
چائے والا ہونا کوئی بری بات نہیں ، بری بات ہے چائے والے کا گجرات میں قتل عام کرنا اور پھر وزیر اعظم بن جانا۔