وزیراعظم اور آرمی چیف کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال

18 ستمبر 2019
دونوں شخصیات نے علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا—فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
دونوں شخصیات نے علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا—فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

وزیراعظم عمران خان اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملاقات ہوئی اور اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس حوالے سے ریڈیو پاکستان کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ عمران خان اور جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملاقات میں علاقائی صورتحال میں حالیہ پیش رفت پر بات چیت کی گئی۔

دونوں شخصیات کی ملاقات کے دوران مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے امریکا جانے کے معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کی آرمی چیف سے ایک ہفتے میں تیسری ملاقات

یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی جب خطے کی مجموعی صورتحال مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدام اور سعودی عرب میں تیل تنصیبات پر حملوں کے بعد کشیدہ ہے۔

خیال رہے کہ 14 ستمبر کو سعودی عرب میں حکومت کے زیر انتظام چلنے والی دنیا کی سب سے بڑی تیل کمپنی آرامکو کے 2 پلانٹس ابقیق اور خریص پر ڈرون حملے کیے گئے تھے۔

ان حملوں کے بعد وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو فون کرکے تیل کمپنی آرامکو کی تنصیبات پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی اور ریاض کو اس مشکل صورتحال میں مکمل حمایت کی یقین دہانی کروائی۔

دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا تھا جبکہ وزیراعظم نے کہا تھا کہ اسلام آباد عالمی معیشت اور سعودی سیکیورٹی کو نقصان پہنچانے والی کسی بھی کارروائی کے خلاف ریاض کے ساتھ ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان 19 ستمبر کو سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔

دوسری جانب اگر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کی بات کریں تو بھارت نے 5 اگست کو اپنے آئین کے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کرکے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی۔

اس اعلان سے کچھ گھنٹے قبل ہی بھارت نے مقبوضہ وادی میں ہزاروں کی تعداد میں اضافی فوجی دستے بھیجتے ہوئے وہاں کرفیو نافذ کردیا تھا اور موبائل، انٹرنیٹ سمیت تمام مواصلاتی رابطے منقطع کردیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا سعودی ولی عہد کو فون، تیل تنصیبات حملے کی مذمت

یہی نہیں بلکہ قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں موجود حریت قیادت، سابق وزرائے اعلیٰ اور دیگر رہنماؤں کو نظربند اور گرفتار کرلیا تھا۔

اس تمام صورتحال کو پاکستان نے عالمی سطح پر اٹھایا تھا اور دنیا کے ہر فورم پر رابطے کیے تھے، جس کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں مقبوضہ وادی کا معاملہ زیر غور آیا تھا۔

علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان رواں ماہ ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے امریکا جائیں گے، جہاں وہ عالمی رہنماؤں کے سامنے مسئلہ کشمیر کے معاملے پر خطاب کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں