ٹرمپ نے رابرٹ اوبرائن کو قومی سلامتی کا نیا مشیر نامزد کردیا

18 ستمبر 2019
ٹرمپ کے مطابق رابرٹ اوبرائن کے ساتھ انہوں نے طویل عرصے تک کام کیا ہے—فوٹو:اے پی
ٹرمپ کے مطابق رابرٹ اوبرائن کے ساتھ انہوں نے طویل عرصے تک کام کیا ہے—فوٹو:اے پی

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یرغمالیوں کے حوالے سے مذاکرات کار رابرٹ او برائن کو قومی سلامتی کا نیا مشیر نامزد کردیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر میں اپنے بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ 'میں بخوشی یہ اعلان کرتا ہوں کہ اسٹیٹ ڈپارٹنمنٹ میں یرغمالی امور کے لیے صدر موجودہ خصوصی کامیاب نمائندے رابرٹ سی او برائن کو ہماری قوسلامتی کے نئے مشیر کے لیے نامزد کروں گا'۔

امریکی صدر نے کہا کہ 'رابرٹ کے ساتھ میں طویل عرصے تک اور مشکل کام کرچکا ہوں، وہ ایک بہترین کام کریں گے'۔

خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسرے ممالک میں امریکی فوج کے استعمال کے حامی اور موجودہ انتظامیہ میں ایران کے سخت مخالف جان بولٹن کو گزشتہ ہفتے اختلافات کے باعث مشیر قومی سلامتی کے عہدے سے برطرف کردیا تھا۔

امریکی صدر نے اپنی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ میں نے جان بولٹن سے استعفیٰ مانگا تھا اور انہوں نے مجھے بھیج دیا ہے کیونکہ ان سے کہا تھا کہ وائٹ ہاؤس کو ان کی مزید خدمات درکار نہیں ہیں’۔

مزید پڑھیں:امریکی صدر سے اختلافات کے باعث قومی سلامتی کے مشیر 'فارغ'

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جان بولٹن کی جگہ قومی سلامتی کے نئے مشیر کا اعلان آئندہ ہفتے کردیا جائے گا۔

جان بولٹن کو عراق میں جنگ اور خارجہ پالیسی کے دیگر پہلووں سے متعلق فیصلوں کے حوالے سے متنازع شخصیت سمجھا جاتا تھا۔

سابق مشیر قومی سلامتی کوایران، وینزویلا اور دیگر متنازع معاملات میں مداخلت کے حوالے سے وائٹ ہاؤس میں اہم طاقت ور شخصیت کے طور پر بھی جانا جاتا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اہم عہدے پر تعیناتی ایسے موقع پر کی ہے جب امریکا اور ایران کے درمیان سعودی تیل کمپنی پر ہونے والے حملے کے بعد شدید کشیدگی پائی جاتی ہے اور دونوں ممالک ایک دوسرے کو جنگ دھمکیاں بھی دے چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:مارک ایسپر امریکا کے نئے سیکریٹری دفاع مقرر

دوسری جانب ٹرمپ نے رواں ماہ کے وائل میں ہی افغان طالبان کے ساتھ طویل مذاکرات کے بعد جب معاہدہ کو حتمی شکل دی جارہی تھی تو اچانک مذاکرات منسوخ کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

یاد رہے کہ رواں برس جولائی میں امریکی سینیٹ نے سابق فوجی مارک ایسپر کو 7 ماہ کے طویل عرصے بعد سیکریٹری دفاع مقرر کرنے کی منظوری دی تھی۔

امریکی صدر نے سابق سیکریٹری دفاع جیمز میٹس کو مشرق وسطیٰ اور افغانستان کے حوالے سے پالیسیوں میں اختلاف پر عہدے سے برطرف کردیا تھا اور اس کے بعد 7ماہ تک کسی بھی عہدیدار کو مستقل بنیادوں پر یہ ذمے داری نہیں سونپی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں