اگر آپ واٹس ایپ پر اسٹیٹس پوسٹ کرنا پسند کرتے ہیں، تو آپ کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ کمپنی نے خاموشی سے اینڈرائیڈ صارفین کو اپنی اسٹوریز اب براہ راست فیس بک اور دیگر ایپس میں شیئر کرنے کی سہولت فراہم کردی ہے۔

جیسا سب کو معلوم ہے کہ انسٹاگرام کی طرح واٹس ایپ اسٹیٹس اسٹوریز میں بھی صارفین تصاویر، تحریر اور ویڈیو کو پوسٹ کرسکتے ہیں جو 24 گھنٹوں بعد غائب ہوجاتی ہیں۔

واٹس ایپ کی جانب سے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا مگر بیشتر ممالک میں ایندرائیڈ صارفین کو اب یہ فیچر دستیاب ہے جس کی مدد سے وہ اسٹیٹس کو بطور فیس بک اسٹوری یا دیگر ایپس ہر شیئر کرسکتے ہیں۔

درحقیقت فیس بک کے ساتھ انسٹاگرام، گوگل فوٹوز، جی میل سمیت متعدد ایپس میں واٹس ایپ اسٹیٹس کو شیئر کیا جاسکتا ہے۔

اس فیچر پر رواں سال جون سے کام ہورہا تھا اور بیٹا ورژن میں اسے متعارف کرایا گیا تھا۔

اس مقصد کے لیے واٹس ایپ پر اسٹیٹس اپ لوڈ کریں اور پھر اسٹیٹس ٹیب پر جائیں تو آپ کے اسٹیٹس کے نیچے ہی فیس بک اسٹوری کا آپشن موجود ہوگا۔

اس کے علاوہ دیگر ایپس پر اسے شیئر کرنے کے لیے مائی اسٹیٹس کے برابر میں تھری ڈاٹ مینیو پر کلک کریں۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

آپ کے سامنے مائی اسٹیٹس کے نام سے الگ ونڈو آجائے گی، وہاں پھر ویو کے برابر میں تھری ڈاٹ مینیو پر کلک کریں اور پھر شیئر کے آپشن کا انتخاب کرکے جس ایپ میں چاہتے ہیں وہاں شیئر کردیں۔

واٹس ایپ صارفین کو اپنا اسٹیٹس اسٹوری کے طور پر شیئر کرنے کے لیے اپنا اکاﺅنٹ فیس بک اکاﺅنٹ سے لنک کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، یہ اینڈرائیڈ میں ڈیٹا شیئرنگ اے پی آئی کے ذریعے ہوگا۔

اسی طرح صارف اپنی ڈیوائس میں موجود متعدد ایپس میں واٹس ایپ اسٹیٹس کو شیئر کرسکیں گے مگر کوئی بھی اکاﺅنٹ لنک نہیں ہوگا۔

اسی طرح اسٹیٹس کو خودکار طور پر کسی اور پلیٹ فارم پر شیئر کرنے کا آپشن نہیں ہوگا بلکہ صارفین کو خود اسے شیئر کرنے کے لیے منتخب کرنا ہوگا۔

اور ہاں اگر یہ فیچر نظر نہیں آرہا تو اپنے واٹس ایپ کو اپ ڈیٹ کرلیں۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

رواں سال جون میں کمپنی نے بتایا تھا کہ اگر صارف فیس بک کی زیرملکیت سروس جیسے انسٹاگرام پر اپنا اسٹیٹس شیئر کریں گے تو دونوں پوسٹس فیس بک سسٹمز میں بالکل علیحدہ ایونٹس ہوں گے اور ان میں کوئی تعلق نہیں ہوگا۔

خیال رہے کہ واٹس ایپ فیس بک سے ڈیٹا شیئرنگ کے تاثر کے حوالے سے کافی محتاط رویہ اختیار کرتی ہے کیونکہ یہ بیشتر ممالک میں بہت زیادہ حساس معاملہ ہے۔

2016 میں جب کمپنی نے اعلان کیا تھا کہ وہ صارفین کا ڈیٹا فیس بک سے شیئر کرے گی تو فیس بک کو فرانس اور جرمنی میں ایسا کرنے سے روک دیا گیا تھا جبکہ یورپین کمیشن نے اس بنیاد پر 12 کروڑ ڈالرز سے زائد کا جرمانہ فیس بک پر عائد کیا تھا۔

یہ فیچر اس وقت سامنے آیا ہے جب فیس بک کی جانب سے تمام میسجنگ ایپس یعنی انسٹاگرام، واٹس ایپ اور میسنجر کو یکجا کیا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ 2017 میں متعارف کرائے جانے والا واٹس ایپ اسٹیٹس کو روزانہ 50 کروڑ افراد استعمال کرتے ہیں اور 2020 میں واٹس ایپ میں اشتہارات دکھانے کے لیے بھی اسٹیٹس کو ہی استعمال کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں