امرود ایسا پھل ہے جو بیشتر افراد کو پسند ہوتا ہے اور اس کا کٹھا میٹھا ذائقہ دل جیت لیتا ہے۔

یہ ہلکے سبز یا پیلے رنگ والے پھل کے بیج بھی کھائے جاسکتے ہیں بلکہ اس کے پتے بھی ہربل چائے کے طور پر استعمال کیے جاسکتے ہیں جبکہ ان پتوں کا جوہر یا ایکسٹریکٹ بھی سپلیمنٹ کے طور پر استعمال ہوسکتا ہے۔

یہ پھل اینٹی آکسائیڈنٹس، وٹامن سی، پوٹاشیم اور فائبر سے بھرپور ہوتا ہے اور زبردست غذائی اجزا اسے صحت کے لیے بہت فائدہ مند بھی بناتے ہیں۔

یہاں طبی سائنس کی بنیاد پر سامنے آنے والے شواہد کے بارے میں جانیں جو امرود اور اس کے پتوں سے آپ آسانی سے حاصل کرسکتے ہیں۔

بلڈ شوگر لیول میں ممکنہ کمی

کچھ شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ امرود کھانے کی عادت بلڈ شوگر کنٹرول کو بہتر بناسکتی ہے۔

متعدد ٹیسٹ ٹیوب اور جانوروں پر ہونے والی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی کے امرود کے پتوں کا ایکسٹریکٹ بلڈ شوگر لیول کو بہتر کرتا ہے، طویل المعیاد بنیادوں پر بلڈشوگر اور انسولین کی مزاحت کو کنٹرول کرتا ہے۔

یہ ان افراد کے لیے اچھی خبر ہے جو ذیابیطس کے مریض ہیں یا ان میں اس مرض کا خطرہ زیادہ ہے کیونکہ انسانوں پر ہونے والی کچھ تحقیقی رپورٹس میں بھی اس حوالے سے متاثر کن نتائج سامنے آئے ہیں۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اس پھل کے پتوں کی چائے کھانے کے بعد پینا بلڈ شوگر لیول کو کم کرتا ہے اور یہ اثر 2 گھنٹے تک برقرار رہ سکتا ہے۔

ایک اور تحقیق میں ذیابیطس ٹائپ 2 کے شکار 20 افراد کو امرود کے پتوں کی چائے کا استعمال کھانے کے بعد کرایا گیا تو ان کا بلڈ شوگر لیول 10 فیصد سے زیادہ کم ہوگیا۔

دل کے لیے بھی مفید ہوسکتا ہے

یہ پھل متعدد طریقوں سے ممکنہ طور پر دل کی صحت کو بہتر بناسکتا ہے۔

متعدد سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ اس پھل کے پتوں میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس اور وٹامنز دل کو جسم میں گردش کرنے والے مضر فری ریڈیکلز سے ہونے والے نقصان سے تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔

اس میں موجود پوٹاشیم اور حل پذیر فائبر بھی دل کی صحت کو بہتر بنانے میں کردار کرسکتے ہیں جبکہ پتوں کا ایکسٹریکٹ بلڈ پریشر کو گھٹاتا ہے، نقصان دہ کولیسٹرول میں کمی اور فائدہ مند کولیسٹرول کی سطح بڑھا سکتا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر اور نقصان دہ کولیسٹرول دونوں امراض قلب اور فالج کے اہم عناصر ہوتے ہیں۔

ایک 12 ہفتوں تک جاری رہنے والی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کھانے سے پہلے پکے امرود کھانے سے لوگوں کا بلڈ پریشر 8 سے 9 پوائنٹ تک کم ہوگیا، اسی طرح کولیسٹرول کی سطح میں 9.9 فیصد کمی آئی جبکہ فائدہ مند کولیسٹرول کی سطح 8 فیصد بڑھ گئی۔

نظام ہاضمہ کے لیے بھی فائدہ مند ہوسکتا ہے

امرود غذائی فائبر کے حصول کا بہترین ذریعہ ثابت ہوتا ہے اور زیادہ امرود کھانے سے آنتوں کے افعال میں بہتری اور قبض کی روک تھام ممکن ہوسکتی ہے۔

صرف ایک امرود سے دن بھر میں درکار فائبر کی 12 فیصد مقدار حاصل ہوجاتی ہے جبکہ اس کا ایکسٹریکٹ بھی ہاضمے کی صحت کو فائدہ پہنچا سکتا ہے۔

کئی تحقیقی رپورٹس میں یہ ثابت ہوا ہے کہ امرود کے پتوں کا ایکسٹریکٹ جراثیم کش ہوتا ہے جو معدے میں نقصان دہ جرثوموں کو پھیلنے سے روکتا ہے جو ہیضے کا باعث بنتے ہیں۔

جسمانی وزن میں کمی

یہ پھل جسمانی وزن میں کمی کے لیے چند بہترین غذاﺅں میں سے ایک ہے کیونکہ ایک امرود میں محض 37 کیلوریز ہوتی ہیں اور روزانہ درکار فائبر کی 12 فیصد مقدار مل جاتی ہے۔

کم کیلوریز کے باوجود یہ پیٹ کو جلد بھر دیتا ہے، جس سے زیادہ کھانے کی عادت سے نجات پانے میں مدد ملتی ہے اور جسمانی وزن میں کمی بھی امکان بڑھتا ہے، اس کے ساتھ وٹامنز اور منرلز بھی جسم کو حاصل ہوتے ہیں۔

ممکنہ طور پر کینسر سے بچائے

امرود کے پتوں کا ایکسٹریکٹ کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ کینسر کش اثر رکھتا ہے، ٹیسٹ ٹیوب اور جانوروں پر ہونے والی تحقیقی رپورٹس میں ثابت ہوا کہ یہ ایکسٹریکٹ کینسر کی خلات کی روک تھام بلکہ نشوونما کو بھی روک سکتا ہے۔

اس کی ممکنہ وجہ اس میں موجود طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹس کی بہت زیادہ مقدار ہوتی ہے جو فری ریڈیکلز کو خلیات کو نقصان پہنچانے سے روکتے ہیں جو کینسر کا ایک اہم سبب ہوتا ہے۔

ایک ٹیسٹ ٹیوب تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا کہ امرود کے پتوں کا تیل کینسر کے خلیات کی نشوونما کو روکنے کے حوالے سے مخصوص کینسر ادویات سے زیادہ موثر ثابت ہوسکتا ہے۔

اگرچہ ٹیسٹ ٹیوب تجربات کے نتائج اہم ہیں مگر انسانوں پر فی الحال ان کا تجربہ نہیں ہوا اور اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

جسمانی مدافعت کو بڑھائے

جسم میں وٹامن سی کی کمی انفیکشنز اور موسمی بیماریوں کا خطرہ بڑھاتی ہے۔

یہ پھل وٹامن سی سے بھرپور پھل ہے اور ایک امرود سے ایک مالٹے کے مقابلے میں دوگنا زیادہ مقدار میں وٹامن سی جسم کو ملتا ہے۔

وٹامن سی جسمانی مدافعتی نظام کے کردار کو مستحکم رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور اس سے موسمی نزلہ زکام کا دورانیہ بھی کم کیا جاسکتا ہے۔

جراثیم کش ہونے کی وجہ یہ پھل معدے میں نقصان بیکٹریا اور وائرسز کو مارتا ہے جو انفیکشن کا باعث بن سکتے ہیں۔

جلد کے لیے مفید

وٹامنز اور اینٹی آکسائیڈنٹس کی موجودگی امرود کو جلد کے لےی بھی جادوئی بناسکتی ہے، اینٹی آکسائیڈنٹس جلد کو نقصان سے بچا سکتے ہیں جس سے عمر بڑھنے سے مرتب ہونے والے اثرات کی رفتار سست ہوجاتی ہے اور جھریوں کی روک تھام بھی ممکن ہوتی ہے۔

مزید براں امرود کے پتوں کا ایکسٹریکٹ براہ راست جلد پر لگانے سے کیل مہاسوں سے نجات میں بھی مدد مل سکتی ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں