'اس نے میری چھاتی کو ہاتھ لگایا اور اسی حالت میں تصویر لی'

اپ ڈیٹ 19 اکتوبر 2019
کم عمر لڑکی نے اپنی دوست کے والد پر جنسی ہراساں کا الزام عائد کیا — فوٹو/ شٹراسٹاک، دی سن
کم عمر لڑکی نے اپنی دوست کے والد پر جنسی ہراساں کا الزام عائد کیا — فوٹو/ شٹراسٹاک، دی سن

دنیا بھر میں خواتین کے ساتھ جنسی ہراسانی کے واقعات کے خلاف سامنے آئی مہم 'می ٹو' کو دو سال مکمل ہوگئے تاہم اب تک اس مہم کے تحت خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات کا سلسلہ جاری ہے۔

ساتھ ہی اب دنیا بھر میں خواتین یا کم عمر لڑکیوں کو جنسی ہراساں کرنے والے افراد کو سزائیں بھی ملنا شروع ہوگئی ہیں۔

ایسا ہی ایک واقعہ امریکا میں سامنے آیا جہاں ایک ٹی وی میزبان کو اپنی بیٹی کی 10 سالہ دوست کا جنسی استحصال کرنے پر سزا سنائی گئی۔

فوٹو/ دی سن
فوٹو/ دی سن

دی سن کی رپورٹ کے مطابق 37 سالہ کرسٹوفر ڈیون نے اپنی بیٹی کی 10 سالہ دوست کو 2017 میں اس وقت جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا جب وہ ان کے گھر سالگرہ کی تقریب کے بعد رات گزارنے کے لیے رکی۔

اس بچی کی والدہ نے 2 سال بعد کرسٹوفر کے خلاف عدالت میں مقدمہ درج کروایا، جہاں اس بچی نے جس کی عمر اب 12 سال ہے بہادری کے ساتھ پورا واقعہ بیان کیا۔

بچی کے مطابق کرسٹوفر نے اسے 2017 میں دو مربتہ جنسی طور پر ہراساں کیا۔

مزید پڑھیں: 'ہو شربا انکشافات' سامنے لانے والی مہم کے دو سال مکمل ہونے پر کیا ہوا؟

بچی نے کرسٹوفر پر الزام عائد کیا کہ اسے 2017 نومبر میں جنسی استحصال کا نشانہ اس وقت بنایا گیا جب رات کے وقت وہ اپنی دوست کے گھر میں ایک کمرے میں سو رہی تھی، اس موقع پر کرسٹوفر کی 10 سالہ بیٹی اور 14 سالہ بیٹا بھی اسی کمرے میں سورہے تھے۔

واقعہ بیان کرتے ہوئےاس نے بتایا کہ 'رات کے ڈیڑھ بج رہے تھے، اس موقع پر کرسٹوفر کمرے میں آیا اور اس نے مجھے نامناسب انداز سے ہاتھ لگانا شروع کیا، اس نے میری قمیض اوپر کرکے چھاتی کو ہاتھ لگایا جس کے بعد اس نے اسی حالت میں میری تصویر بھی لی'۔

بچی کا کہنا تھا کہ 'کرسٹوفر نے اس موقع پر مجھ سے سوال کیا کہ کیا تم چھوٹی بچی ہو یا ایک نوجوان لڑکی؟

یہ بھی پڑھیں: ’معروف اداکار نے سب کے سامنے چھاتی سے پکڑا اور سب دیکھتے رہے‘

بچی کے مطابق اس کی دوست کے والد نے پھر اسے دھمکی دی کہ 'اگر میں نے یہ سب کچھ اپنی والدہ کو بتایا تو وہ جیل چلا جائے گا اور میری دوست اپنے والد کو کھو بیٹھے گی البتہ جب میں نے انکار کیا تو وہ واپس اپنے کمرے میں چلا گیا '۔

بچی کا کہنا تھا کہ اسی سال ستمبر میں بھی کرسٹوفر نے اسے پھر ہراساں کرنے کی کوشش کی تھی، 'وہ چاہتا تھا کہ میں اس کے اعضا کو ہاتھ لگاؤں'۔

الزام ثابت ہونے کے بعد عدالت نے کرسٹوفر ڈیون کو ایک لاکھ ڈالر ضمانتی مچلکوں کے عوض رہا کرتے ہوئے سزا کے لیے 11 دسمبر کو مقدمے کی سماعت مقرر کی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں