بھارت، بنگلہ دیش میں طوفان سے 20 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 11 نومبر 2019
طوفان کی وجہ سے 20 لاکھ افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے — فوٹو: اے ایف پی
طوفان کی وجہ سے 20 لاکھ افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے — فوٹو: اے ایف پی

بھارت کے شمال مشرقی علاقے اور بنگلہ دیش میں طاقتور طوفان کے باعث کم ازکم 20 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے جبکہ 20 لاکھ افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے پی' کی رپورٹ میں بھارتی خبر رساں ایجنسی 'پریس ٹرسٹ آف انڈیا' کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ طوفان جسے 'بلبل' کا نام دیا گیا ہے بھارت کی ریاست مغربی بنگال سے ہفتے کی رات کو ٹکرایا جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک ہوئے۔

بنگال میں ہلاک ہونے والے افراد میں کلکتہ میں ایک گھر پر طوفان کے باعث درخت گرنے سے جاں بحق 2 افراد بھی شامل ہیں۔

بعد ازاں طوفان نے پڑوسی ملک بنگلہ دیش کا رخ کیا جہاں بنگلہ دیش کی نیوز ایجنسی 'یونائیٹڈ نیوز' کے مطابق 8 افراد ہلاک اور 20 سے زائد ہوگئے اس کے علاوہ 5 افراد لاپتہ ہیں۔

مزید پڑھیں: سمندری طوفان 'کیار' سے پاکستان کی ساحلی پٹی متاثر

بنگلہ دیش کے جونیئر وزیر برائے ڈیزاسٹر مینجمنٹ انعام الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ملک بھر کے ساحلی علاقوں میں تقریباً 5 ہزار گھر طوفان سے تباہ ہوئے ہیں جبکہ کئی درخت جڑوں سے اکھڑ گئے ہیں۔

وزیر زراعت کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش میں تقریباً 2 لاکھ ہیکٹر پر فصلوں کو بھی طوفان کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی 3 کروڑ آبادی پر مشتمل ساحلی علاقے اور بھارت کے مشرقی علاقے میں اکثر طوفان آتے رہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: روہنگیا پناہ گزین بنگلہ دیشی جزیرے میں منتقل ہونے پر راضی

حالیہ دہائی میں آنے والے طوفانوں کی وجہ سے خلیج بنگال پر رہنے والے ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

جہاں طوفانوں کی تعداد اور شدت میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث اضافہ سامنے آیا ہے وہیں تیز تر علاقہ خالی کرانے اور ساحلی علاقوں کے لیے شیلٹرز قائم کیے جانے کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد میں کمی بھی دیکھی گئی ہے۔

رواں سال مئی میں آنے والا طوفان 'فانی' کئی سالوں میں آنے والا سب سے طاقتور طوفان تھا جس کی وجہ سے 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں