ملائیشیا: ٹیٹو شو میں عریانیت پھیلانے کا الزام، تحقیقات کا حکم

03 دسمبر 2019
ملائیشیا میں ہر سال ٹیٹو شو کا انعقاد کیا جاتا ہے—فوٹو: اے ایف پی
ملائیشیا میں ہر سال ٹیٹو شو کا انعقاد کیا جاتا ہے—فوٹو: اے ایف پی

ملائیشیا کی حکومت نے دارالحکومت کوالا لمپور میں ہونے والے انٹرنیشنل ’ٹیٹو شو‘ کے دوران مبینہ عریانیت پھیلانے اور شرکا کی جانب سے انتہائی مختصر لباس میں شرکت کرنے کے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

ملائشیا کی وزارت سیاحت و ثقافت کے وزیر محمد دین کیتاپی نے سوشل میڈیا پر ’ٹیٹو شو‘ کی انتہائی نامناسب اور نیم عریاں تصاویر وائرل ہونے کے بعد تفتیش کا حکم دیا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق وزارت سیاحت و ثقافت کی اجازت سے ہی ہونے والے ’ٹیٹو شو‘ میں اس بار مبینہ طور پر شرکا کی جانب سے نیم عریاں حالت میں جسم کی نمائش کی گئی جن کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں خواتین کو بھی نامناسب انداز میں دیکھا گیا—فوٹو: اے ایف پی
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں خواتین کو بھی نامناسب انداز میں دیکھا گیا—فوٹو: اے ایف پی

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں ’ٹیٹو شو‘ میں شرکت کرنے والے مرد و خواتین ماڈلز کو نیم عریاں حالت میں دیکھا جا سکتا ہے اور لوگ ان کی تصاویر لیتے نظر آتے ہیں۔

وائرل ہونے والی تصاویر میں مرد و خواتین ماڈلز کے پورے جسم پر طرح طرح کے ٹیٹوز بنے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں جب کہ انہیں صرف جنسی اعضا کو ڈھاپنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

تصاویر وائرل ہونے کے بعد وزیر سیاحت و ثقافت محمد دین کیتاپی نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ’ٹیٹو شو‘ کی مذکورہ تصاویر کو ’عریانیت‘ قرار دیتے ہوئے تفتیش کا حکم دے دیا۔

تصاویر وائرل ہونے پر ملائیشین حکومت نے معاملے کا نوٹس لے لیا—فوٹو: اے ایف پی
تصاویر وائرل ہونے پر ملائیشین حکومت نے معاملے کا نوٹس لے لیا—فوٹو: اے ایف پی

محمد دین کیتاپی نے اپنی ایک ٹوئٹ میں بھی ’ٹیٹو شو‘ کے دوران نیم عریاں مرد و خواتین ماڈلز کی شرکت پر برہمی کا اظہار کیا اور اس عمل کو ’عریانیت‘ اور ’فحاشی‘ قرار دیا۔

وزیر سیاحت و ثقافت کا کہنا تھا کہ اگرچہ ٹیٹو شو کو حکومت کی اجازت کے تحت منعقد کیا گیا، تاہم حکومت نے کسی کو بھی شو کے دوران فحاشی پھیلانے کی اجازت نہیں دی۔

ان کا کہنا تھا کہ ملائیشیا مسلمان آبادی کا سب سے بڑا ملک ہے، جہاں کی 60 فیصد سے زائد آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے اور ’ٹیٹو شو‘ میں کیے گئے عمل کو کسی بھی طرح برداشت نہیں کیا جائے گا۔

وزیر سیاحت و ثقافت کا کہنا تھا کہ تفتیش میں غفلت کے مرتکب قرار پائے جانے والے ’ٹیٹو‘ آرٹسٹ و ماڈلز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

خیال رہے کہ ملائیشیا میں 2015 سے حکومت کی سرپرستی میں ’ٹیٹو شو‘ منعقد کیا جا رہا ہے، جس میں ہر سال دنیا کے مختلف ممالک کے ’ٹیٹو آرٹسٹ‘ اور ماڈلز شرکت کرتے ہیں۔

اس سال دنیا کے 35 مختلف ممالک کے ٹیٹو آرٹسٹ اس شو میں شریک ہوئے تھے، تین روزہ شو کا آغاز یکم دسمبر کو ہوا تھا۔

اس سے قبل ہونے والے ٹیٹو شوز میں اس طرح کا کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا تھا، تاہم پہلی بار ’ٹیٹو شو‘ میں مرد و خواتین ماڈلز کی جانب سے نیم عریاں ہوکر جسم پر گدوائے گئے ٹیٹوز کی نمائش کیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔

ٹیٹو شو میں دنیا کے دیگر ممالک کے آرٹسٹوں نے بھی شرکت کی—فوٹو: اے ایف پی
ٹیٹو شو میں دنیا کے دیگر ممالک کے آرٹسٹوں نے بھی شرکت کی—فوٹو: اے ایف پی

تبصرے (0) بند ہیں