جاپانی کمپنی نے چہرے کا ماسک بنانے والا اسپرے تیار کرلیا
جاپان کی ملٹی نیشنل کیمیکل اینڈ کاسمیٹکس کمپنی ’کاؤ‘ نے دنیا کا پہلا چہرے کا ماسک تیار کرنے والے اسپرے تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
’کاؤ‘ میک اپ مصنوعات بنانے کے حوالے سے دنیا بھر میں منفرد اہمیت رکھتی ہے، یہ کمپنی کیمیکل و ٹیکنالوجی کی مدد سے ایسی میک اپ مصنوعات تیار کرتی ہے جو عام میک اپ مصنوعات سے منفرد ہوتی ہیں۔
اسی کمپنی نے 3 دسمبر کو متعارف کرائے گئے دنیا کے پہلے ’ماسک اسپرے‘ کو بنانے میں 10 سال لگائے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق جاپانی کمپنی کاؤ میں میک اپ مصنوعات تیار کرنے والے ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ متعارف کرایا گیا ’ماسک اسپرے‘ ایک ایسی مصنوعی جلد تیار کرتا ہے جو انسانی جلد کی کاپی لگتی ہے۔
مذکورہ اسپرے کو ’سیکنڈ اسکن‘ کا نام دیا گیا ہے اور یہ اسپرے ایک خاص طرح کے لوشن استعمال کرنے کے بعد استعمال کیا جاتا ہے۔
کمپنی کے مطابق اپنے چہرے پر جلد نما ماسک بنانے کے خواہش مند افراد کو اسپرے استعمال کرنے سے قبل ایک خاص طرح کا لوشن چہرے پر لگانا ہوگا، جس کے بعد اسپرے کرنے کے اگلے ایک منٹ کے اندر ہی چہرے پر جلد نما ماسک بن جائے گی۔
کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اسپرے سے تیار ہونے والی جلد نما ماسک انسانی بال سے 100 فیصد زیادہ باریک ہے اور اس کے بننے کے بعد بھی انسان آسانی سے سانس لے سکتا ہے۔
اسپرے کرنے کے بعد انسانی چہرے کے اوپر پلاسٹک کی طرح دکھنے والا جلد نما ایک ایسا ماسک بن جاتا ہے جسے انسان کسی بھی وقت اتار سکتا ہے۔
جلد نما ماسک چیونگم کی طرح انسانی جلد سے لپٹ جاتا ہے اور عام افراد کو چہرے پر مصنوعی ماسک کا گمان بھی نہیں ہوتا۔
کمپنی نے اس مصنوعات کو اگرچہ ’سیکنڈ اسکن‘ کا نام دیا ہے، تاہم کمپنی نے واضح کیا ہے کہ یہ مصنوعی جلد نہیں بلکہ ایک جلد نما ماسک ہے۔
اسپرے میں ایسے طاقتور فائبرز کا استعمال کیا گیا ہے جو چہرے پر لگنے کے بعد جلد نما ماسک میں تبدیل ہوجاتے ہیں اور اس ماسک سے انسان کی جلد اور خاص طور پر چہرہ آلودگی سے محفوظ رہتا ہے۔
کمپنی نے مذکورہ اسپرے کو ابتدائی طور جاپان میں فروخت کے لیے پیش کیا ہے اور اس کی قیمت 450 امریکی ڈالر تک رکھی ہے جو پاکستانی تقریبا 70 ہزار روپے بنتے ہیں۔
کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ اسپرے کے فوری طور پر کوئی منفی اثرات سامنے نہیں آئے اور مستقبل میں اس جیسی مزید میک اپ مصنوعات تیار کی جائیں گی۔
تبصرے (0) بند ہیں