سالوں سے کشمیر میں مبصر کے طور پر کام کرنے کی کوشش کررہے ہیں، بادشاہ سویڈن

اپ ڈیٹ 05 دسمبر 2019
کارل گوستاف نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، یونین کی وزیر خزانہ نرملا سیتھارامن اور صنعتی نمائندوں سے 2 اور 3 دسمبر کو نئی دہلی میں ملاقات کی تھی — فوٹو: اے ایف پی
کارل گوستاف نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، یونین کی وزیر خزانہ نرملا سیتھارامن اور صنعتی نمائندوں سے 2 اور 3 دسمبر کو نئی دہلی میں ملاقات کی تھی — فوٹو: اے ایف پی

نئی دہلی: سویڈن کے بادشاہ کارل گوستاف نے کہا ہے کہ ان کا ملک کئی سالوں سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے حالات کا مشاہدہ کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ (یو این ایم او جی آئی پی) کا مینڈیٹ جس کا وہ خود بھی حصہ ہیں وہ اسٹاک ہوم کے لیے کشمیریوں میں 4 ماہ سے جاری کریک ڈاؤن کا جائزہ لینے کا بھی پابند ہے۔

سویڈن کے بادشاہ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدہ صورتحال کے حل کے لیے سویڈن کی جانب سے ثالثی کے سوال کے جواب میں مذکورہ بیان دیا۔

علاوہ ازیں سویڈن کی وزارت خارجہ نے مقبوضہ کشمیر سے کرفیو ہٹانے اور مواصلاتی روابط بحال کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: 'مسئلہ کشمیر پر پوری قوم متحد ہے'

سویڈن کے بادشاہ کارل گوستاف نے صحافیوں کے منتخب گروہ کو بتایا کہ ’ہم کہہ سکتے ہیں ہمارے پاس سویڈن سے لوگ موجود ہیں جو سالوں سے کشمیر میں مبصر کے طور پر کام کرنے کی کوشش کررہے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ اگر بھارت اجازت دے وہ اس حوالے سے مشاہدے کو توسیع دینا چاہیں گے۔

خیال رہے کہ سویڈش بادشاہ اور ان کی اہلیہ بھارت کے 5 روزہ دورے پر ہیں، شاہی جوڑے نے مہاراشٹرا کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور گورنر بی ایس کوشیاری سے ملاقات کی تھی۔

نئی دہلی میں بھارتی قیادت سے ملاقات میں سویڈن کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ثالثی کی پیشکش سے متعلق سوال پر سیاسی معاملات پر تبصرہ نہ کرنے کی پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے جواب دینے سے انکار کردیا۔

سویڈن کے بادشاہ نے اپنے دورے کو دلچسپ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اور سویڈن کے لیے ایک ساتھ کام کرنے کا بہت اسکوپ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں افراد کو 'پتھراؤ کے الزام' میں گرفتار کیا گیا

کارل گوستاف نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، یونین کی وزیر خزانہ نرملا سیتھارامن اور صنعتی نمائندوں سے 2 اور 3 دسمبر کو نئی دہلی میں ملاقات کی تھی۔

گزشتہ ہفتے سویڈن کی وزیر خارجہ این لنزے نے سویڈش پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ ’ہم انسانی حقوق کے احترام کی اہمیت پر زور دیتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں کشیدہ صورتحال سے گریز کیا جائے اور ایک طویل المدتی سیاسی حل نکالا جائے جس میں کشمیر کے رہائشی بھی شامل ہوں‘۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات انتہائی اہم ہیں‘۔


یہ خبر 5 دسمبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں