اسلام آباد پولیس کا میجر لاریب کے 'قاتلوں' کو گرفتار کرنے کا دعویٰ

اپ ڈیٹ 06 دسمبر 2019
22 نومبر کو اسلام آباد میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے میچر لاریب کو قتل کردیا تھا —سٹر اسٹاک
22 نومبر کو اسلام آباد میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے میچر لاریب کو قتل کردیا تھا —سٹر اسٹاک

اسلام آباد پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ ماہ کے اواخر میں قتل کیے جانے والے پاک فوج کے میجر کے ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

آئی جی پولیس عامر ذوالفقار خان نے بتایا کہ میجر لاریب حسن کو قتل کرنے والے مشتبہ ملزمان کا تعلق افغانستان سے ہے۔

انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کراچی کمپنی کے قریب پارک میں پاک آرمی کے میجر لاریب حسن کو قتل کرنے والے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔

تاہم آئی جی پولیس نے زیر حراست مشتبہ ملزمان کی گرفتاری کیسے اور کہاں سے عمل میں آئی، قتل کے محرکات سے متعلق تفصیلات نہیں بتائیں۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد میں فائرنگ سے پاک فوج کا میجر قتل

واضح رہے کہ لاریب حسن کو اسلام آباد کے علاقے تھانہ کراچی کمپنی کی حدود میں 22 نومبر کو قتل کردیا گیا تھا۔

ابتدائی تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی تھی کہ پاک فوج کے افسر پارک میں بیٹھے تھے کہ 2 نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں ان کے سر پر گولی لگی اور وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔

پولیس نے مزید بتایا تھا کہ ابتدائی طور پر واقعہ ڈکیتی کی واردات کا نہیں لگتا، تاہم ڈی آئی جی آپریشنز وقار الدین سید نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے 2 تحقیقاتی ٹیمیں بنا دی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'پاک فوج کے افسر پارک میں بیٹھے تھے'

دوسری جانب پولیس نے مقتول کے بھائی زوہیب کی مدعیت میں تھانہ کراچی کمپنی میں مقدمہ درج کر لیا تھا۔

پولیس نے فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302 اور 34 کو شامل کیا تھا۔

ایف آئی آر میں مقتول کے بھائی کی جانب سے موقف اپنایا گیا تھا کہ ان کے بھائی 'میجر لاریب کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کیا'۔

مزید پڑھیں: 'میجر لاریب 21 نومبر کو اسلام آبا پہنچے تھے'

مذکورہ ایف آئی آر کے مطابق 'میجر لاریب 21 نومبر کو اسلام آباد پہنچے تھے، 22 نومبر کی رات کو 10 بجکر 10 منٹ پر ان کے بھائی پر اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ جی نائن پارک میں ایک لڑکی کے ساتھ تھے'۔

ایف آئی آر میں استدعا کی گئی تھی کہ قاتلوں کو گرفتار کرکے انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔

آئی جیاسلام آباد نے پریس کانفرنس میں مزید دعویٰ کیا کہ پولیس نے آبپارہ میں ڈکیتی کے دوران شہری کو قتل کرنے والے ملزمان سمیت ڈکیت گینگز کے 16 ملزمان بھی گرفتار کرلیا۔

ان کا کہنا تھا کہ شہر میں سیف سٹی کیمروں کی تعداد 1690کردی گئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں