بھارت: ریپ کا شکار لڑکی کو عدالت جاتے ہوئے جلادیا گیا

اپ ڈیٹ 06 دسمبر 2019
لڑکی کے مطابق اسے 12 دسمبر 2018 کو اسلحے کے زور پر ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا—تصویر: شٹر اسٹاک
لڑکی کے مطابق اسے 12 دسمبر 2018 کو اسلحے کے زور پر ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا—تصویر: شٹر اسٹاک

لکھنؤ: بھارت میں ریپ کا شکار لڑکی کو عدالت جاتے ہوئے ریپ کرنے والے مرکزی ملزم نے اپنے ساتھیوں سمیت آگ لگادی۔

مذکورہ واقعہ سامنے آنے کے بعد عوام میں شدید غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔

برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اس سے قبل گزشتہ ہفتے ہی حیدرآباد دکن میں 27 سالہ ڈاکٹر پریانکا ریڈی کے ریپ کے قتل کے بعد ہزاروں افراد نے کئی شہروں میں احتجاج کیا تھا۔

مظاہرین اور اراکین اسمبلی کی جانب سے عدالت پر زور دیا گیا تھا کہ ریپ کیسز کو جلد از جلد نمٹایا جائے اور قصورواروں کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: 22 سالہ لڑکی کا ریپ کے بعد قتل، لاش جلادی گئی

ادھر بھارت کی شمالی ریاست اُتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے سول ہسپتال کی ڈاکٹر نے بتایا کہ خاتون کو جمعرات کی صبح جلایا گیا، جس کے بعد اسے تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔

اس حوالے سے پولیس نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی کیس کی سماعت میں پیش ہونے کے لیے اناؤ جانے والی ٹرین میں سوار ہونے جارہی تھی کہ اس پر مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگادی گئی۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ وکرانت ویر نے بتایا کہ ’متاثرہ لڑکی کے بیان کے مطابق اسے آگ لگانے میں 5 افراد ملوث تھے، جن میں اس کا ریپ کرنے والا ملزم بھی شامل تھا‘۔

مزید پڑھیں: بھارت: خاتون کا ریپ کے بعد قتل، عوام کا احتجاج

پولیس حکام کے مطابق واقعے میں ملوث پانچوں ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں پولیس دستاویز کے مطابق متاثرہ لڑکی نے مارچ میں اناؤ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی تھی کہ اسے 12 دسمبر 2018 کو اسلحے کے زور پر ریپ کا نشانہ بنایا گیا۔

مقدمے کے بعد ملزم کو گرفتار کرلیا گیا تھا لیکن گزشتہ ہفتے ضمانت ملنے پر اسے جیل سے رہائی مل گئی تھی۔

خیال رہے کہ اتر پردیش بھارت کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست ہے اور خواتین کے خلاف جرائم کی تشویشناک صورتحال کے حوالے سے بدنام ہے، جہاں صرف 2017 میں ریپ کے 4 ہزار 2 سو سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے جو پورے بھارت میں سب بڑی تعداد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: ہر 15 منٹ میں ایک خاتون کا ریپ

اتر پردیش حکومت بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (پی جے پی) کے پاس ہے، جس پر جولائی میں اپوزیشن کی جانب سے ریپ کے ملزمان کو تحفظ دینے کا الزام لگاتے ہوئے سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔


یہ خبر 6 دسمبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں